فیشن اور خواتین

 


دنیا گول ہے۔ اسکی مثال آپ لباس سے لے لیں جو فیشن 1970,1980 میں تھا وہی آج کل پھر سے واپس آتا جا رہا ہے۔ فیشن بدلتے ہیں۔خاص کر لباس اپنی تراش خراش کے اعتبار سے نئے پیکر میں ڈھلتے ہیں۔جو کل فیشن تھا وہ آج کچھ ردوبدل کے بعدسامنے آیا ،آج کا فیشن کل کچھ اور رنگ لیے ہوگا۔لیکن اس اُلٹ چال میں یہ ضرور ہوا کہ بدلتے ہندسوں سالوں  کے ساتھ پرانے سال شامل ہوتے گئے،یوں نوجوان لڑکیاں کبھی بزرگ خواتین کے ساتھ کھڑی ہو گئیں،تو کبھی نانی ،دادی انہی پوتیوں،نواسیوں کے ملبوسات دیکھ کرخوش ہوئیں اور بے ساختہ کہہ اُٹھیں،’’لو بھئی!زمانہ پلٹ کر آگیا،وہی کپڑے،وہی انداز ،نوعمر لڑکیوں کو پہنے دیکھ کریوں محسوس ہوتا ہے جیسے ماضی پلٹ آیا ہو ۔یہ غرارے ،چوڑی دار پاجامےہم نے کب پہنے تھے اور آج یہ لڑکیاں ،بالیاں پہن کر کیسے اتراتی پھر رہی ہیں‘‘۔حقیقت تو یہ ہے کہ فیشن بدلتے ہیں انداز بدلتے ہیں،لیکن ہر دور میں فیشن کے رنگوں میں جدیدیت کے ساتھ روایتی جھلک بھی نظر آتی ہے۔

آج کل حجاب اور عبائہ کا فیشن عام ہوتا جا رہا ہے۔ شادی شدہ خواتین کے علاوہ لڑکیاں بھی آج کل حجاب کی طرف متوجہ ہیں اور اسے اچھا سمجھتی ہیں۔