کرونا نے بورڈ امتحانات کے نتائج کو ناقابل اعتبار کر دیا۔ ماہرین تعلیم پریشان۔ رزلٹ سے متعلق سروے۔

 کرونا نے بورڈ امتحانات کے نتائج کو ناقابل اعتبار کر دیا۔ ماہرین تعلیم پریشان۔ رزلٹ سے متعلق سروے۔

بہاولنگر ( ایجوکیشن رپورٹر) کرونا نے بورڈ امتحانات کے نتائج کو ناقابل اعتبار کر دیا۔ ماہرین تعلیم پریشان۔ رزلٹ سے متعلق سروے۔ تفصیلات کے مطابق کرونا کی وجہ سے گزشتہ سال تعلیمی ادارے بند رہے اور بہت کم وقت کے لیے کھلے۔ حکومتی فیصلہ سازوں نے تعلیمی اداروں کی بندش کی وجہ سے عجیب و غریب امتحانی پالیسی جاری کر دی۔ اس پالیسی کے نتیجے میں تاریخ میں پہلی بار طلبہ کی ایک بڑی تعداد نے فل نمبر حاصل کر لیے۔ اتنی بڑی تعداد میں نمبرز ملنے کے بعد جہاں ایک طرف طلبہ اور انکے والدین خوش ہیں وہیں پر اس صورتحال کی سنگینی کے اثرات کو سمجھنے والے اساتذہ اور ماہرین تعلیم پریشان ہیں کہ بورڈ کے امتحانات کا بھروسہ اور معیار ناقابل اعتبار بنا دیا گیا ہے۔ اس عجیب و غریب پالیسی کے نتیجے میں بہت سے فیل بچے بھی پاس کر دئیے گئے ہیں جو کہ آئندہ سالوں میں مختلف شعبہ زندگی میں جا کر اہل اور قابل لوگوں کی حق تلفی کریں گے۔

نمبروں کی دوڑ نے والدین میں یہ احساس بھی ختم کر دیا ہے کہ بچوں کو نمبر انکی محنت کے مطابق نہیں بلکہ پالیسی کے مطابق مل رہے ہیں۔

دی نیوز اردو اینڈ انگلش نے ایک سروے کیا ہے جس میں مختلف والدین اور اساتذہ کرام کے ساتھ ساتھ کم اور زیادہ نمبر لینے والے بچوں سے معلومات لی گئی ہیں۔ اس سروے کے نتائج کے مطابق والدین کی اکثریت تعلیمی پالیسی سے واقف ہی نہیں ہیں۔ جبکہ اساتذہ کرام جہاں اس بات پر خوش ہیں کہ اس سال رزلٹ 100 فیصد ہے اور کوئی انکوائری یا پوچھ گچھ نہیں ہو گی وہیں پر کچھ اساتذہ اس رزلٹ کو تباہ کن قرار دے رہے ہیں