ٹیوٹا بہاولنگر کرپشن مافیا قانون کے شکنجے میں، اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ میں طلبی

 ٹیوٹا بہاولنگر کرپشن مافیا قانون کے شکنجے میں، ڈائریکٹر اینٹی کرپشن نے شہری کی درخواست پر انکوائری کا حکم دے دیا، کرپٹ افسران اور جعلی سندوں پر نوکری کرنے والی خواتین انسٹرکٹرز کو بذریعہ نوٹس طلبی

بہاولنگر (سیف الرحمن سے) ٹیوٹا بہاولنگر کرپشن مافیا قانون کے شکنجے میں، ڈائریکٹر اینٹی کرپشن نے شہری کی درخواست پر انکوائری کا حکم دے دیا، کرپٹ افسران اور جعلی سندوں پر نوکری کرنے والی خواتین انسٹرکٹرز کی بذریعہ نوٹس طلبی۔ تفصیلات کے مطابق ٹیوٹا بہاولنگر کرپشن مافیا کے خلاف چیئرمین ٹیوٹا کی طرف سے کاروائی نا کرنے پر شہری نے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا۔ شہری عثمان غنی نامی کی درخواست پر ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے حکم پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ بہاولنگر نے ٹیوٹا بہاولنگر کے کرپٹ افسران بشمول ڈائریکٹر احسن جاوید، اسسٹنٹ ڈائریکٹر فنانس شاہد محمود، پرنسپل جی ٹی ٹی آئی بہاولنگر روزینہ اقبال، جعلی سندیں جاری کرنے والے ادارے کے پرنسپل طارق خان اور جعلی سندوں پر ٹیوٹا بہاولنگر میں انسٹرکٹر کی ملازمت کرنے والی دو خواتین کو ضابطہ فوجداری دفعہ 160 کے تحت بذریعہ نوٹس طلب کر لیا۔ یاد رہے ٹیوٹا بہاولنگر میں تعینات کرپٹ افسران عرصہ دراز سے لوٹ مار اور غبن میں مصروف ہیں۔ بہاولنگر کی سول سوسائٹی کی جانب سے کرپشن مافیا کے ثبوت دئیے جانے کے باوجود چیئرمین ٹیوٹا سمیت ٹیوٹا سیکرٹریٹ میں کرپشن مافیا کے سرپرست افسران کاروائی کرنے سے گریزاں ہیں۔ جبکہ بہاولنگر کی ضلعی انتظامیہ نے گزشتہ دنوں جعلی سندیں بانٹنے والا ادارہ سیل کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ ٹیوٹا افسران کے جعلی ڈپلومہ سرٹیفکیٹ بھی ٹریڈ ٹیسٹنگ بورڈ نے کینسل کر دئیے تھے۔

ٹیوٹا بہاولنگر کرپشن مافیا کے خلاف کاروائی نا ہونے پر سول سوسائٹی میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔

درخواست گزار شہری عثمان غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرپٹ افسران کے خلاف ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔ مجھے امید ہے کہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ میں یہ لوگ اپنی کرپشن چھپا نہیں سکیں گے اور ان کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔