جس کی لاٹھی اس کی بھینس۔محکمہ تعلیم میں عارضی ڈیوٹی پر پابندی کی خلاف ورزی جاری

 محکمہ تعلیم میں عارضی ڈیوٹی پر پابندی کی خلاف ورزی جاری۔ قانون صرف کمزوروں کے لیے ہے۔ "بااثر" ملازمین/اساتذہ کی عارضی ڈیوٹیاں جاری۔ بچوں کی تعلیم متاثر۔

بہاولنگر (سیف الرحمن سے) محکمہ تعلیم میں عارضی ڈیوٹی پر پابندی کی خلاف ورزی جاری۔ قانون صرف کمزوروں کے لیے ہے۔ "بااثر" ملازمین/اساتذہ کی عارضی ڈیوٹیاں جاری۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم میں عام طور پر بااثر ملازمین اپنے مقام تعیناتی دور ہونے یا دیگر وجوہات کی بنا پر عارضی ڈیوٹی کے آرڈرز کروا لیتے ہیں۔


07-12-2021

کو ڈی پی آئی ایجوکیشن ساؤتھ پنجاب نے بذریعہ لیٹر نمبری 1354 بہاولنگر میں عارضی ڈیوٹیاں ختم کرنے کا حکم دیا جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے تمام عارضی ڈیوٹیاں ختم کر دی گئیں مگر جو بااثر ہیں وہ پھر بھی ڈیوٹیاں لگوا رہے ہیں۔


 گورنمنٹ ہائی سکول روڈا سنگھ تحصیل بہاولنگر کے ٹیچر ای ایس ای (میتھ- سائنس) مسٹر سہیل انور کی عارضی ڈیوٹی سیکرٹری سکول ایجوکیشن پنجاب کے دفتر میں انکے پرسنل سیکرٹری کے پاس لگا دی گئی ہے۔ سی ای او ایجوکیشن بہاولنگر سے موقف جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

دفتر سی ای او ایجوکیشن بہاولنگر میں تعینات ایک اہلکار نے اپنا نام ظاہر نا کرنے کی شرط پر بتایا کہ ٹیچر موصوف نے 21 اکتوبر 2021 کو عارضی ڈیوٹی لگوائی اور اس کی معیاد ختم ہونے پر دوبارہ ڈیوٹی لگوا لی ہے۔

 اس اہلکار نے یہ بھی بتایا کہ عارضی ڈیوٹی انتہائی ناگزیر حالات یا ضرورت کے تحت لگائی جا سکتی ہے۔ سیکرٹری محکمہ تعلیم پنجاب کے پرسنل سیکرٹری کے پاس ایسی کونسی اسائنمنٹ ہے جو کہ بہاولنگر سے تعلق رکھنے والے ایک ای ایس ای ( میتھ-سائنس ) ہی مکمل کر سکتے ہیں۔ کیا اتنے تعلیمی معیار یا قابلیت کا کوئی بندہ لاہور میں موجود نہیں ہے جو بہاولنگر کے بارڈر ایریا میں موجود دور دراز کے بچوں سے تعلیم کا حق چھین کر تخت لاہور کے افسران اپنے من پسند لوگوں کو نواز رہے ہیں۔ یہاں پر سوال اٹھتا ہے کہ جس سکول سے ٹیچر کو بھیجا گیا ہے کیا وہاں پر یہ استاد اضافی تھا۔ اگر اضافی تھا تو اس کا تبادلہ ہی سیکرٹری سکول ایجوکیشن کے دفتر میں کر دیا جائے کیونکہ ٹیچر صاحب کو ٹیچنگ کی بجائے دفتری کام کا زیادہ شوق ہے۔ اور اگر ٹیچر اضافی نہیں تھا تو کیا سیکرٹری سکول ایجوکیشن نے اس کی جگہ پر کسی اور ٹیچر کو بھیج دیا ہے؟ بچوں کے والدین اپنے بچوں کو تعلیم کے لئے سکول میں بھیجتے ہیں اور اگر ٹیچر دفتری ڈیوٹی کریں گے تو بچوں کو  تعلیم کون دے گا۔

اہل علاقہ نے وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیر تعلیم پنجاب ڈاکٹر مرادراس سے اپیل کی ہے کہ ان کے سکول کے ٹیچر کو واپس بھیجا جائے تاکہ بچوں کی تعلیم متاثر نا ہو۔