لٹریسی ڈیپارٹمنٹ میں پیپرز کی چھپائی میں تقریباً دو لاکھ روپے کی کرپشن کا انکشاف۔

 لٹریسی ڈیپارٹمنٹ میں پیپرز کی چھپائی میں بڑے پیمانے پر خرد برد کا انکشاف۔ نرسری سے پنجم کلاس تک پیپرز کی چھپائی کے بل منظور کروائے گئے جبکہ سکولز میں پیپر صرف سوئم تا پنجم کلاس کے دئیے گئے۔

بہاولنگر (سیف الرحمن سے) لٹریسی ڈیپارٹمنٹ میں پیپرز کی چھپائی میں بڑے پیمانے پر خرد برد کا انکشاف۔ نرسری سے پنجم کلاس تک پیپرز کی چھپائی کے بل منظور کروائے گئے جبکہ سکولز میں پیپر صرف سوئم تا پنجم کلاس کے دئیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر ملک اسلم کے خلاف کرپشن و بدعنوانی کا نیا کیس سامنے آیا ہے۔ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کے زیر انتظام سکولز کے بچوں کے پیپرز کے نرسری تا پنجم کلاس کی چھپائی کے بل منظور کروائے گئے جبکہ سکولز میں پیپر صرف سوئم تا پنجم کلاس دئیے گئے۔ نرسری، اول اور دوئم کلاس کے پیپر چھپوائے بغیر ان کے بل منظور کروائے گئے۔ نرسری تا دوم کلاس کے پیپرز کی چھپائی کے لیے شاہین انٹرپرائزز نامی پرائیویٹ فرم کے بل نمبر 1566 کے ذریعے 194710 روپے کا بل منظور کروایا گیا۔ ٹیچرز نے نرسری ، اول اور دوئم کلاس کے پیپر اپنے ذاتی خرچ پر پرنٹ کروائے تھے۔ لٹریسی سکولز کے ٹیچرز کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال بھی ہمیں پورے پیپرز مہیا نہیں کیے گئے تھے۔ پیپرز کی چھپائی کے بلز کی باقاعدہ انکوائری کروائی جائے۔ ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر سے مؤقف جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ مجھ پر لگایا گیا الزام جھوٹا اور بےبنیاد ہے۔ ڈیپارٹمنٹ کی ہدایات کے مطابق نرسری تا دوم کے پیپرز پرنٹ ہی نہیں کروائے گئے۔