ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی کی پیپرز کی چھپائی میں خرد برد پر ریکارڈ سمیت لاہور طلبی۔

 کرپشن کنگ کے گرد گھیرا تنگ۔ ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی کی پیپرز کی چھپائی میں خرد برد پر ریکارڈ سمیت لاہور طلبی۔

بہاولنگر (سیف الرحمن سے) کرپشن کنگ کے گرد گھیرا تنگ۔ ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی کی پیپرز کی چھپائی میں خرد برد پر ریکارڈ سمیت لاہور طلبی۔ تفصیلات کے مطابق لٹریسی ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے لٹریسی سکولز کے پیپرز کی چھپائی کا آڈٹ کروایا۔ آڈٹ رپورٹ کی روشنی میں ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کو لٹریسی ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے ہیڈ آفس میں ریکارڈ سمیت طلب کر لیا گیا ہے۔ ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کے خلاف کرپشن اور بدعنوانی کے الزامات کے تحت ایک انکوائری مکمل ہو کر سیکرٹری لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کے آفس میں برائے مزید کاروائی موجود ہے جبکہ سٹاک رجسٹر غائب کرنے سمیت مختلف الزامات پر شہری کی درخواست پر انکوائری ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ایلیمنٹری بہاولنگر کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی کے پاس زیر التوا ہے۔ ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر نے اپنی کرپشن چھپانے کے لیے دفتر کا سٹاک رجسٹر غائب کر دیا تھا جس کی وجہ سے سال 2012 سے سال 2022 تک کا ریکارڈ ضائع ہو گیا ہے۔ پیپرز کی چھپائی میں خرد برد کے حوالے سے "دی نیوز اردو" سمیت مختلف قومی اخبارات میں خبریں بھی شائع ہو چکی ہیں۔ ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر نے لٹریسی سکولز میں مڈ ٹرم کے پیپرز پہنچانے کے لیے اخراجات کا بل پاس کروایا جبکہ لٹریسی موبلائزرز کو پیپرز پہنچانے کی مد میں کوئی ادائیگی نہیں کی گئی۔ اسی طرح بل میں ظاہر کی گئی پیپرز کی تعداد اور سکولز میں پہنچائے گئے پیپرز کی تعداد میں بھی فرق ہے۔ اس کے علاوہ مڈ ٹرم کے لیے سکولز کو سٹیشنری فراہم کرنے کے بل بھی پاس کروائے گئے ہیں جبکہ سکولز میں سٹیشنری نہیں دی گئی۔ تحقیقات کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ پیپرز کی چھپائی کے لیے متعلقہ آفیسر سے لی گئی دو ریکوزیشنز میں سے ایک جعلی ہے۔ پیپرز کی تعداد اور سکولز میں پہنچانے کے اخراجات کے حوالے سے لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کے موبلائزرز سے رابطہ کیا گیا تو نام ظاہر نا کرنے کی شرط پر  موبلائزرز نے بتایا کہ انہیں پیپرز سکولز میں پہنچانے کے لیے اخراجات کی مد میں ایک روپیہ بھی ادا نہیں کیا گیا۔ جبکہ پیپرز کی تعداد بھی کم تھی۔ ٹیچرز نے اپنی جیب سے پیپرز کی فوٹو کاپیاں کروائی تھیں۔ اس کی تصدیق کے لیے فوٹو کاپی کی دکان سے معلومات لی گئیں تو فوٹو کاپی شاپ کے مالک (ر) نے بتایا کہ ٹیچرز کو پیپرز فوٹو کاپی کر کے دئیے تھے۔ یہاں یہ امر قابل غور ہے کہ پیپرز کی چھپائی کے بل پاس کروائے گئے مگر پیپرز اساتذہ کرام فوٹو کاپی کرواتے رہے۔ لٹریسی ٹیچرز یونین کے نمائندے نے نام ظاہر نا کرنے کی شرط پر بتایا کہ سکولز میں پیپرز کی تعداد بھی کم دی گئی تھی اور سٹیشنری بھی نہیں دی گئی۔ ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر ڈیپارٹمنٹ میں کرپشن کے جدید ترین طریقوں کے بانی کے طور پر شہرت حاصل کر چکے ہیں۔ ماہ جون 2022 میں ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر نے دفتری امور پر توجہ دینے کی بجائے "جون" لگانے کی کوشش کی ہے۔ ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر چونکہ جعلی بلز کے ذریعے خرد برد کے ماہر ہیں اس لیے وہ بلز کا کام اور ریکارڈ اپنے پاس رکھتے ہیں اور خود ہی بل پاس کروانے کے لیے اکاؤنٹس آفس کے چکر لگاتے ہیں۔ جون کا پورا مہینہ ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر صبح سے رات گئے تک اکاؤنٹس آفس میں پائے جاتے رہے۔ ذرائع سے یہ معلوم ہوا ہے کہ سرکاری جیپ واپس ہو جانے کے باوجود ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر نے جون میں گاڑی کی مرمت کی مد میں 40 ہزار روپے کا بل بھی پاس کروا لیا ہے۔ اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر لٹریسی کٹ کے 75 لاکھ روپے کے سامان کی انسپکشن بھی اس کمیٹی سے کروانا چاہتے تھے جس میں وہ خود بھی شامل ہیں۔