بااثر لیڈی ڈاکٹر نے درختوں کی چوری پکڑی جانے پر چوکیدار کو قربانی کا بکرا بنا دیا

 بااثر لیڈی ڈاکٹر نے درختوں کی چوری پکڑی جانے پر چوکیدار کو قربانی کا بکرا بنا دیا۔ انچارج بی ایچ یو کی رپورٹ اور چوکیدار کے اعترافی بیان میں تضاد۔ انچارج بی ایچ یو موسیٰ بھوتہ کے خلاف چند روز قبل لیڈی ہیلتھ ورکرز و دیگر سٹاف نے احتجاج بھی کیا تھا

بہاولنگر (سیف الرحمن سے) بااثر لیڈی ڈاکٹر نے درختوں کی چوری پکڑی جانے پر چوکیدار کو قربانی کا بکرا بنا دیا۔ انچارج بی ایچ یو کی رپورٹ اور چوکیدار کے اعترافی بیان میں تضاد۔ انچارج بی ایچ یو موسیٰ بھوتہ کے خلاف چند روز قبل لیڈی ہیلتھ ورکرز و دیگر سٹاف نے احتجاج بھی کیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی بہاولنگر میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون لاگو ہو چکا ہے۔ بی ایچ یو موسیٰ بھوتہ کی انچارج ڈاکٹر انعم نذیر پر مبینہ طور پر درختوں کی چوری کا الزام سامنے آنے پر ڈاکٹر انعم نے چوکیدار کو قربانی کا بکرا بنا کر پیش کر دیا۔ امجد نامی چوکیدار نے ڈاکٹر انعم کو درخت چوری کا اعترافی بیان لکھ کر دیا ہے۔ جس میں چوکیدار نے اعتراف کیا ہے کہ وہ آندھی کی وجہ سے گرنے والا درخت ہسپتال سے اٹھا کر گھر لے گیا تھا ۔ چوکیدار نے اپنے جرم کا اعتراف کرنے کے بعد معافی کی درخواست کی ہے ۔ اعترافی بیان کے آخر میں چوکیدار نے لکھا ہے کہ درخت اس وجہ سے کاٹنا پڑا کیونکہ وہاں سے بجلی کی تاریں گزر رہی ہیں۔ جبکہ ڈاکٹر انعم نے سی ای او ہیلتھ اتھارٹی کو اپنی رپورٹ میں لکھا کہ بارش کی وجہ سے درخت گرا تھا اور اب چوکیدار نے درخت واپس کر دیا ہے۔ ڈاکٹر انعم اور چوکیدار نے 30 جولائی کو درخت آندھی یا بارش کی وجہ سے گرنے کا لکھا ہے جبکہ 30 جولائی کو کوئی آندھی نہیں آئی تھی۔

معززین علاقہ نے الزام لگایا تھا کہ ڈاکٹر انعم نذیر نے ہسپتال میں موجود ہرے بھرے درخت کاٹ کر بیچ دئیے ہیں۔ جس پر ڈاکٹر انعم نذیر نے ہسپتال کے چوکیدار کو قربانی کا بکرا بنا دیا ہے۔ انچارج بی ایچ یو ڈاکٹر انعم نزیر کے نامناسب رویے اور مبینہ کرپشن کے خلاف چند روز قبل بی ایچ یو موسیٰ بھوتہ کے سٹاف نے سی ای او ہیلتھ اتھارٹی بہاولنگر کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا مگر ہیلتھ اتھارٹی کے افسران نے ڈاکٹر انعم کے اثر و رسوخ کی وجہ سے اس احتجاج پر کان نہیں دھرا تھا۔ ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ڈاکٹر انعم نذیر کو ہیلتھ اتھارٹی کے افسران کے علاوہ ضلعی انتظامیہ کے ایک بڑے افسر کی سرپرستی حاصل ہے۔ سی ای او ہیلتھ اتھارٹی بہاولنگر سے اس بارے میں مؤقف جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ معززین علاقہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب، کمشنر بہاولپور اور ڈپٹی کمشنر بہاولنگر سے ڈاکٹر انعم کے خلاف درخت چوری کرنے پر شفاف انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔