کرپشن مافیا قانون کے شکنجے میں۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ بہاولنگر نے شہری کی شکایت پر ڈی ای او لٹریسی بہاولنگر کے خلاف انکوائری کا آغاز کر دیا۔

 کرپشن مافیا قانون کے شکنجے میں۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ بہاولنگر نے شہری کی شکایت پر ڈی ای او لٹریسی بہاولنگر کے خلاف انکوائری کا آغاز کر دیا۔ 22 ستمبر بروز جمعرات کو کیس سماعت کے لیے مقرر۔

بہاولنگر (کرائم رپورٹر) کرپشن مافیا قانون کے شکنجے میں۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ بہاولنگر نے شہری کی شکایت پر ڈی ای او لٹریسی بہاولنگر کے خلاف انکوائری کا آغاز کر دیا۔

 تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کے خلاف شہری کی درخواست پر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ بہاولنگر کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے انکوائری شروع کر دی۔ فریقین کو طلب کر کے تحریری جواب مانگ لیا۔ شہری نے درخواست گزاری تھی کہ ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر نے گھوسٹ ٹیچرز کو تنخواہیں جاری کی ہیں۔ کتابوں کی ٹرانسپورٹیشن کی مد میں جعلی بلز پاس کروائے گئے ہیں۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کو لٹریسی ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے افسران کی مدد اور سرپرستی حاصل ہے جس کی وجہ سے انکوائری شروع ہونے کے باوجود انہوں نے لوٹ مار جاری رکھی ہوئی ہے۔ دوران انکوائری ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کی جانب سے لٹریسی کٹس کے ٹینڈر میں خرد برد اور بدعنوانی سامنے آئی ہے۔ جبکہ ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر نے جعلی/فرضی بلز پاس کروانے کے لیے اکاؤنٹس آفس بہاولنگر میں بھی جمع کروا رکھے ہیں۔ عوامی، سیاسی و سماجی حلقوں نے ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسر سے مطالبہ کیا ہے کہ جب تک ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کے خلاف جعلی/ فرضی بلز کے ذریعے خرد برد کی انکوائری مکمل نہیں ہو جاتی تب تک ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کے بلز پاس نا کیے جائیں۔