مال کی چمک، کھانوں کے ذائقوں کا اثر یا سیاسی اثرورسوخ؟ کرپشن ثابت ہوجانے کے باوجود ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی کے خلاف کوئی کاروائی نا ہو سکی۔

 مال کی چمک، کھانوں کے ذائقوں کا اثر یا سیاسی اثرورسوخ؟ کرپشن ثابت ہوجانے کے باوجود ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی کے خلاف کوئی کاروائی نا ہو سکی۔ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کرپشن کی حوصلہ افزائی اور سرپرستی پر عوامی حلقوں کی جانب سے تشویش کا اظہار۔ وزیر اعلیٰ پنجاب سے کاروائی کا مطالبہ

بہاولنگر (ایجوکیشن رپورٹر) مال کی چمک، کھانوں کے ذائقوں کا اثر یا سیاسی اثرورسوخ؟ کرپشن ثابت ہوجانے کے باوجود ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی کے خلاف کوئی کاروائی نا ہو سکی۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کے خلاف سیکرٹری لٹریسی ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے پنجاب لیول کی انکوائری کمیٹی تشکیل دی اور دس یوم کے اندر سفارشات جمع کروانے کا حکم دیا۔ 

انکوائری کمیٹی نے بہاولنگر میں آ کر ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کے خلاف شواہد اکھٹے کیے۔ کرپشن کے ڈاکومنٹڈ ثبوت ہونے کے باوجود انکوائری مکمل ہوئے ایک ماہ ہونے والا ہے مگر ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جا سکی۔ اس انکوائری سے پہلے ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کے خلاف ڈپٹی کمشنر بہاولنگر اور سی ای او ایجوکیشن کے حکم پر دو مختلف انکوائریاں کی گئیں۔ ایک انکوائری دو سینئر ہیڈ ماسٹرز پر مشتمل انکوائری کمیٹی نے کی جس میں ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کے خلاف لگائے گئے الزامات درست ثابت ہوئے اور انکوائری کمیٹی نے 19 مئی کو ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی کی سفارشات سی ای او ایجوکیشن بہاولنگر کو جمع کروا دیں۔ یہ انکوائری رپورٹ ڈپٹی کمشنر بہاولنگر نے سیکرٹری لٹریسی ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو کاروائی کے لیے بھجوا دی۔

 اس کے بعد ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر پر کرپشن کے نئے الزامات پر سی ای او ایجوکیشن بہاولنگر نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ایلیمنٹری بہاولنگر کی سربراہی میں تین رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دی جس میں ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر چشتیاں اور ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ہارون آباد شامل تھے۔ اس انکوائری کے دوران بھی ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر اپنی بے گناہی ثابت نا کرسکے۔ انکوائری کمیٹی نے 2 جولائی کو ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی کی سفارشات جمع کروا دیں۔




 ڈپٹی کمشنر بہاولنگر کے حکم پر سی ای او ایجوکیشن بہاولنگر نے 18 جولائی کو ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کو ضلع سے تبدیل کرنے کے لیے ریفرنس بھیجا


 مگر ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر نے اپنے اثرورسوخ یا مال کی چمک کے زور پر کسی بھی انکوائری کمیٹی کی رپورٹ یا ڈپٹی کمشنر کے حکم پر بھیجے جانے والے ریفرنس پر کاروائی نہیں ہونے دی۔ ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کے خلاف کاروائی کا باعث بننے والی نیوز سٹوری کرنے والے صحافی سے اس بابت موقف جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ میری خبر پر ڈپٹی کمشنر بہاولنگر نے ڈی ای او لٹریسی بہاولنگر ملک اسلم کے خلاف انکوائری کا حکم دیا تھا۔ 

ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کے خلاف ہونے والی ہر انکوائری میں الزامات کے ثبوت پیش کیے ہیں۔ جس میں بینک ریکارڈ اور ٹیچرز کی بینک سٹیٹمنٹ سمیت تصدیق شدہ دفتری ریکارڈ شامل ہے۔ ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کی جانب سے گھوسٹ ٹیچرز کی سیلری جاری کرنے کے واضح ثبوت جو کہ انکوائری کے دوران لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کے دفتری ریکارڈ سے ثابت ہوئے اور ٹیچرز کی سیلری میں غبن کرنے کے ناقابل تردید ثبوت جمع کروائے گئے جس کی بنیاد پر بہاولنگر میں ہونے والی دونوں انکوائریوں میں ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کے خلاف کاروائی کی سفارش کی گئی۔ مگر نا معلوم وجوہات کی بنا پر لٹریسی ڈیپارٹمنٹ پنجاب کاروائی کرنے سے گریزاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور سے انکوائری کے لئے آنے والے افسران کے کھانے پینے اور ناشتے کا انتظام ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر نے دفتر میں کیا اور دفتر کے اندر اور باہر کھانے کا بل ادا کرنے کی باقاعدہ تشہیر بھی کی تاکہ درخواست گزاروں کے حوصلے پست ہوں۔ میں نے بحیثیت شکایت کنندہ انکوائری آفیسر مسٹر رانا سیف صاحب کو بتایا کہ آپ جس شخص کی انکوائری کر رہے ہیں اسی کی جیب سے کھا پی رہے ہیں آپ کے اس عمل سے انکوائری کی شفافیت پر انگلیاں آٹھ رہی ہیں اس پر انکوائری آفیسر مسٹر رانا سیف اللہ صاحب نے مجھے یقین دلایا تھا کہ وہ میرٹ پر فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ انکوائری کمیٹی کے ممبران اچھی شہرت کے حامل افسران ہیں۔ امید ہے وہ ہر طرح کے دباؤ کو پس پشت ڈال کر میرٹ پر فیصلہ کریں گے۔ مگر تین ہفتے سے زائد وقت گزر جانے کے باوجود کاروائی نا ہونا بظاہر کھانوں کے اثرات کا نتیجہ لگ رہا ہے اور انکوائری کے پراسس کو مشکوک بنا رہا ہے۔ ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر ملک اسلم کے قریبی ذرائع دعویٰ کرتے پائے جاتے ہیں کہ انہوں نے سفارش کروا لی ہے اس لیے انکوائری کی رپورٹ روک لی گئی ہے۔ ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کے خلاف ایک اور درخواست گزار شہری جاوید ارشد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ کرپشن مافیا کے خلاف کاروائی ہونے تک سکون سے نہیں بیٹھیں گے اور ہر فورم پر اپنی شکایت لیکر جائیں گے اور اگر ضرورت ہوئی تو عدالت بھی جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی جانب سے کرپٹ ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کے خلاف کاروائی نا ہونے پر وہ صوبائی محتسب پنجاب سے رجوع کر رہے ہیں۔

سیکرٹری لٹریسی ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی جانب سے بنائی گئی انکوائری کمیٹی کے سربراہ حافظ محمد مسعود ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز لٹریسی ڈیپارٹمنٹ پنجاب سے مؤقف جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ انکوائری کمیٹی شکایت کنندگان کو تھکا کر پیروی سے دستبردار کرنے کی پالیسی کے تحت انکوائری رپورٹ مکمل کرنے سے گریزاں ہے۔ ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ انکوائری کمیٹی نے مختلف بینکس سے ریکارڈ منگوایا ہے مگر ریکارڈ بھیجنے کے لیے بینکس جو لکھے گئے لیٹر میں وقت کا تعین نہیں کیا گیا۔ عوامی ، سیاسی و سماجی حلقوں میں لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کے افسران کی جانب سے کرپشن کی سرپرستی اور حوصلہ افزائی کرنے کے عمل پر تشویش پائی جاتی ہے ان حلقوں نے وزیراعلی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر نوٹس لیں۔