بہاولنگر پولیس کی پولیس گردی کی روایت برقرار۔ پولیس کے ہاتھوں ایک اور خاتون جانبحق۔ ڈی پی او موقع پر پہنچ گئے۔ انکوائری کا حکم دے دیا

 بہاولنگر پولیس کی پولیس گردی کی روایت برقرار۔ پولیس کے ہاتھوں ایک اور خاتون جانبحق۔ معمولی مقدمے کے ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے پولیس گھر میں گھس گئی۔ مزاحمت کے دوران خاتون جانبحق ۔ ڈی پی او موقع پر پہنچ گئے۔ انکوائری کا حکم دے دیا

بہاولنگر (سیف الرحمن سے) بہاولنگر پولیس کی پولیس گردی کی روایت برقرار۔ پولیس کے ہاتھوں ایک اور خاتون جانبحق۔ معمولی مقدمے کے ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے پولیس گھر میں گھس گئی۔ مزاحمت کے دوران خاتون جانبحق ۔ ڈی پی او موقع پر پہنچ گئے۔ انکوائری کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق بہاولنگر پولیس نے پولیس گردی کی روایت برقرار رکھتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپہ مارا اور مبینہ طور پر ملزمان کے گھر میں گھس گئی۔ مزاحمت کے دوران خاتون جانبحق ہو گئی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولنگر موقع پر پہنچ گئے اور واقعہ کی انکوائری کا حکم دے دیا۔ ڈی پی او نے انکوائری کمیٹی کے سربراہ ایس پی انویسٹیگیشن کو 48 گھنٹوں میں رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔ اس موقع پر ڈی پی او نے کہا کہ انکوائری میرٹ پر کی جائے گی اور کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ بہاولنگر پولیس نے بدنام زمانہ افسر مطلوب کمبوہ کی قیادت میں گزشتہ سال جعلی پولیس مقابلے میں تھانہ مدرسہ کی حدود میں ایک خاتون کو گولیاں مار کر مار دیا تھا اور اسکے قتل کا ذمہ دار اسکے خاوند کو قرار دیا تھا۔ میڈیا کی نشاندہی اور خاتون کے نزاعی بیان نے پولیس کی چال بازی اور پولیس گردی کا بھانڈا پھوڑ دیا تھا۔