"محمد عیسیٰ خان"امید کی ایک کرن"، غریب عورت کی دعائیں اور مافیا کی پریشانی۔

محمد عیسیٰ خان "امید کی ایک کرن" , غریب عورت کی دعائیں اور مافیا کی پریشانی 

تحریر: سیف الرحمن کلوکا

ممبر ڈسٹرکٹ یونین آف جرنلسٹ بہاولنگر

محمد عیسیٰ خان "امید کی ایک کرن" , غریب عورت کی دعائیں اور مافیا کی پریشانی

تحریر

سیف الرحمن کلوکا


ممبر ڈسٹرکٹ یونین آف جرنلسٹ بہاولنگر 


یہ ایک عام روایت ہے کہ نئے آنے والے ڈپٹی کمشنر یا ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ، انجمن تاجران ، امن کمیٹی و صحافتی تنظیموں و پریس کلبز کے ساتھ تعارفی ملاقات کرتے ہیں۔

اسی روایت کے پیش نظر بہاولنگر میں نئے تعینات ہونے والے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد عیسیٰ خان نے ڈسٹرکٹ یونین آف جرنلسٹ بہاولنگر کے وفد سے ملاقات کی۔ مگر یہ ملاقات روایتی ملاقاتوں کے برعکس رہی۔ 

بہاولنگر میں نئے تعینات ہونے والے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد عیسیٰ خان نے ڈسٹرکٹ یونین آف جرنلسٹ کے وفد سے تعارفی ملاقات کے دوران اپنے آنے کے بعد پولیس کے نظام میں بہتری اور کرائم کنٹرول کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد عیسیٰ خان نے بتایا کہ وہ ایگل سکواڈ کو ری آرگنائز کر رہے ہیں۔ ایگل سکواڈ کے زیر استعمال موٹر بائیکس کی مرمت کروا کر پولیس فورس میں سے کرائم پٹرولنگ کے لیے موزوں جوانوں کو منتخب کر کے ٹریننگ دی جائے گی۔

انہوں نے کرائم کنٹرول کے لیے تھانہ جات کی سطح پر اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے بتایا کہ تھانہ جات کو کرائم کی شرح کے مطابق کیٹیگری میں تقسیم کیا گیا ہے۔

پولیس افسران و جوانوں کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ انکی صلاحیتوں اور جسم فٹنس کے لحاظ سے انہیں ڈیوٹی تفویض کی جائے گی۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولنگر محمد عیسیٰ خان نے ایک ایسی بات بتائی جو کہ انہونی سی لگتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس کے پاس تفتیش کے لیے کچھ فنڈز ہیں اور وہ فنڈز اب تفتیشی افسران کو دئیے جا رہے ہیں تاکہ وہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے مدعی پارٹی سے ڈیزل کے پیسے نا لیتے پھریں۔

اس کے علاوہ انہوں پولیس کے شہدا کی فیملیز کی فلاح وبہبود کے بارے میں بھی بتایا۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولنگر محمد عیسیٰ خان کے بتائے گئے تمام اقدامات قابل تعریف ہیں اور اگر وہ ان اقدامات کا ففٹی پرسنٹ بھی عملی طور پر کرنے میں کامیاب ہو گئے ضلع بہاولنگر کی عوام انہیں لمبے عرصے تک یاد رکھے گی۔

پنجاب پولیس میں تھوڑی سی خوبیاں ہیں اور بہت ساری خامیاں ہیں۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد عیسیٰ خان پنجاب پولیس کا اچھا چہرہ ہیں۔

بہاولنگر میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد عیسیٰ خان کو اچھے اقدامات پر عمل درآمد کے لیے سب سے زیادہ مزاحمت کا سامنا پولیس کے اندر سے ہی کرنا پڑے گا۔ کیونکہ عرصہ دراز سے پیسے دیکر اپنی من پسند پوسٹنگ لینے والے افسران و ملازمین آسانی سے میرٹ والی پوسٹنگ قبول نہیں کریں گے۔ جرائم میں ملوث پولیس افسران سب سے پہلی رکاوٹ ثابت ہوں گے۔

ضلع بھر میں مبینہ طور پر جوئے کے اڈے، منشیات فروشی اور قبضہ مافیا کی سرپرستی کھلے عام پولیس افسران کرتے ہیں۔ ماضی قریب میں بہاولنگر پولیس کے ملازمین منشیات فروشی اور منشیات کی ٹریفکنگ میں ملوث اہلکار رنگے ہاتھوں پکڑے جا چکے ہیں۔ جبکہ منشیات فروشوں کی معاونت کرتے ہوئے اغواء برائے تاوان میں ملوث بہاولنگر پولیس کے اہلکار اور اس وقت کے تھانہ سٹی بی ڈویژن کے ایس ایچ او مطلوب کمبوہ کو آئی جی پنجاب نے پولیس ملازمت سے فارغ کر دیا تھا۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد عیسیٰ خان کے اب تک کے اقدامات سے نظر آ رہا ہے کہ وہ پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کو کنٹرول کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد عیسیٰ خان نے جن اقدامات کا بتایا انکے نتائج تو ان پر عمل درآمد کے بعد ہی سامنے آئیں گے مگر انہوں نے میڈیا کی نشاندہی پر آتے ہی جس طرح ایک غریب دیہاتی ،جس کے پاس نا تو کوئی سفارش تھی اور نا ہی مطلوب کمبوہ کو دینے کے لیے پیسے تھے، کی میڈیا کی نشاندہی پر مدد کی قابل تحسین ہے۔

قبضہ مافیا اور ایس ایچ او تھانہ صدر بہاولنگر نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کے حکم کو ہوا میں اڑانے کی کوشش کی۔ طاقتور مافیا نے اپنے سفارشیوں کے ذریعے بات دبانے کی کوشش کی مگر ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولنگر محمد عیسیٰ خان کے حصے میں مظلوم خاندان کی دعائیں آنا تھیں اس لیے انہوں نے کیس کو یاد رکھا اور قبضہ مافیا کی تعمیرات کو رکوا دیا۔

بڑے بڑے نامور صحافی، کاروباری افراد، سیاستدان اور نامور وکلاء قبضہ مافیا کے سفارشی ہیں جبکہ دوسری طرف غریب کے پاس صرف "جھولی" ہے جسے اٹھا کر غریب دیہاتی کی والدہ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولنگر محمد عیسیٰ خان کے لیے دعائیں مانگ رہی ہیں جبکہ قبضہ مافیا اور انکے سرپرستوں و سفارشیوں کو بددعائیں دے رہی ہیں۔ گزشتہ روز ایک مشہور چٹی دلال نے پنجاب کے حکمران خاندان کا نام استعمال کرتے ہوئے قبضہ مافیا سے پیسے بٹورے اور ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کو سفارش بھی کی مگر ناکام رہے۔ ایس ایچ او تھانہ صدر مطلوب کمبوہ اس کیس میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولنگر کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے قبضہ مافیا سے اپنے خلاف ہراسمنٹ کا کیس بھی کروا رہا ہے تاکہ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولنگر محمد عیسیٰ خان کو بتا سکے کہ قبضہ مافیا تو میرا مخالف ہے۔

ایس ایچ او تھانہ صدر کو شاید موت یاد نہیں ہے اور وہ سمجھتا ہے کہ وہ کبھی نہیں مرے گا اس لیے وہ قبضہ مافیا کی مدد اور سرپرستی کرنے پر نا تو شرمندہ ہے اور نا ہی پیچھے ہٹنے کے لیے تیار ہے۔ وہ سمجھ رہا ہے کہ ایسے ہتھکنڈوں سے وہ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد عیسیٰ خان کی نظروں میں سرخرو ہو جائے گا مگر وہ بھول رہا ہے کہ اس کے کندھوں پر بیٹھے دو فرشتے وہ روزنامچہ لکھ رہے ہیں جسے کوئی تبدیل نہیں کر سکتا۔

ضلع بہاولنگر کی امن پسند عوام اور سول سوسائٹی ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد عیسیٰ خان کے اقدامات کے نتیجے میں پولیس نظام میں بہتری کی خواہش مند ہے جبکہ دوسری طرف چٹی دلالی کرنے والے اور کرپٹ پولیس افسران پریشانی کا شکار ہیں۔