ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر کے ایم ایس کے جعلی دستخط والے 20 لاکھ روپے کے بلز پاس کروانے کی کوشش اکاؤنٹس آفس نے ناکام بنا دی۔ شباب و کباب کی محفل میں بلز سائن ہونے کی گونج

 ہیلتھ اتھارٹی بہاولنگر میں لوٹ مار جاری۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر کے ایم ایس کے جعلی دستخط والے بلز پاس کروانے کی کوشش اکاؤنٹس آفس نے ناکام بنا دی۔ ڈی ایچ کیو ہسپتال کی انتظامیہ معاملہ دبانے کے لیے کوشاں۔ شباب و کباب کی محفل میں بلز سائن ہونے کی گونج۔

بہاولنگر (سیف الرحمن سے) ہیلتھ اتھارٹی بہاولنگر میں لوٹ مار جاری۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر کے ایم ایس کے جعلی دستخط والے بلز پاس کروانے کی کوشش اکاؤنٹس آفس نے ناکام بنا دی۔ ڈی ایچ کیو ہسپتال کی انتظامیہ معاملہ دبانے کے لیے کوشاں۔ شباب و کباب کی محفل میں بلز سائن ہونے کی گونج۔ تفصیلات کے مطابق عرصہ دراز سے ہیلتھ اتھارٹی بہاولنگر میں جاری لوٹ مار رک نا سکی۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر کے ایم ایس کے مبینہ طور پر جعلی دستخط کے ساتھ 20 لاکھ روپے کے بلز پاس کروانے کی کوشش ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس بہاولنگر نے ناکام بنا دی۔ ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال بہاولنگر سے مؤقف جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ بلز پکڑے گئے ہیں مگر ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسر نے بلز مجھے واپس نہیں دئیے۔ ایم ایس کے بقول اکاؤنٹس آفیسر نے بلز سے متعلق لیٹر ایم ایس آفس کو لکھنے کا کہا ہے۔ اس کیس سے متعلق مؤقف جاننے کے لیے ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی رپورٹ کے مطابق بلز انہوں نے پاس نہیں کیے۔ مزید یہ کہ دستخط اور ایمبوسڈ سٹیمپ کی ویری فیکیشن کے لیے بلز ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال بہاولنگر کو بھیجے ہیں۔ مؤقف جاننے کے لیے وینڈر سے رابطہ کیا گیا مگر وینڈر سے رابطہ نا ہو سکا۔ میڈیا انویسٹیگیشن ٹیم کو وینڈر کے قریبی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وینڈر نے کوئی جعل سازی نہیں کی۔ بلز ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال بہاولنگر سے دستخط کروائے گئے ہیں۔ دستخط کرتے وقت کی ویڈیو ریکارڈنگ موجود ہے۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ جس وقت ایم ایس نے بلز سائن کیئے اس وقت شراب، شباب اور کباب کے ساتھ خصوصی ماحول بنایا گیا تھا۔ اس بابت مؤقف جاننے کے لیے ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال بہاولنگر سے دوبارہ رابطہ کیا گیا۔شباب و کباب کی محفل کے بارے ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال بہاولنگر نے جواب کا آغاز ناقابل اشاعت الفاظ ( Slang) 

سے کیا اور بتایا کہ وہ ڈرنک نہیں کرتے۔ اس کے بعد انہوں نے ویڈیو سینڈ کرنے کا مطالبہ کیا۔ ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال بہاولنگر نے کہا کہ انہیں اکاؤنٹس آفس نے بتایا ہے کہ میرے دستخط بڑی مہارت سے سکین کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو اس معاملے کی انکوائری کے لئے لکھ کر بھیج چکے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ میں نے ابھی بلز چیک کیے جن پر صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ میرے دستخط اور سٹیمپ جعلی ہے۔ جبکہ اس سے چند گھنٹے قبل انکا کہنا تھا کہ بلز اکاؤنٹس آفس نے انہیں واپس ہی نہیں کیے۔ 

یہ صورت حال نئے تعینات ہونے والے ڈپٹی کمشنر بہاولنگر کے لیے لمحہ فکریہ ہے کیونکہ ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال بہاولنگر کو سی ای او ہیلتھ اتھارٹی بہاولنگر کی سرپرستی اور حمایت حاصل ہے۔ عوامی ، سیاسی و سماجی حلقوں نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر میں جاری لوٹ مار اور وینڈر کی جانب سے خاص ماحول بنا کر بلز پاس کروانے کی کاروائی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اس معاملے کی شفاف تحقیقات کروائی جائیں تو حقائق سامنے آ جائیں گے۔ آج کل فرانزک ٹیسٹ کے ذریعے بھی دستخط کی تصدیق کی جا سکتی ہے۔ 20 لاکھ روپے کے بلز کے معاملے کو دبا کر رکھا جانا شکوک وشبہات پیدا کرتا ہے۔ یہ دھوکہ دہی اور فراڈ کا سادہ سا کیس ہے۔ اس پر اب تک ایف آئی آر درج ہو جانی چاہیے تھی مگر تاحال پولیس کو یا حکام بالا کو اس معاملے کی ہوا نہیں لگنے دی گئی۔