"گٹر کے پانی سے غلاظت صاف کرنے کی کوشش"

 "گٹر کے پانی سے غلاظت صاف کرنے کی کوشش"


تحریر:

سیف الرحمن کلوکا

چیئرمین مجلس عاملہ ڈسٹرکٹ یونین آف جرنلسٹ بہاولنگر


"گٹر کے پانی سے غلاظت صاف کرنے کی کوشش"


تحریر: سیف الرحمن کلوکا


ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر آج سے نہیں بلکہ کئی سالوں سے مافیا کے نشانے پر ہے۔ مافیا کے مختلف گروپس نے اپنے پنجے گاڑ رکھے ہیں۔ کبھی مافیا کا ایک گروپ غالب آ جاتا ہے تو کبھی دوسرا۔۔۔۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ایسے ملازمین بھی موجود ہیں جو کہ چند سال پہلے سائیکل سوار ہوا کرتے تھے اور آج کل بڑے شہروں کی بڑی سوسائٹیز میں انکے عالی شان محل نما گھر اور لگژری گاڑیاں انکی ملکیت ہیں۔ مافیا کے ان گروپس کو مختلف سیاسی جماعتوں اور سیاسی شخصیات کی سرپرستی حاصل ہے۔

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر میں اگر کچھ بھی نہیں ہے تو وہ صرف مریضوں کے لیے نہیں ہے۔ کروڑوں روپے کا بجٹ لوٹ مار کی نظر ہو جاتا ہے۔

گزشتہ 6 ماہ سے جاری کرسی کی جنگ نے ہسپتال کو مزید تباہ کر دیا ہے۔ ڈاکٹر یونس کھوکھر کے مخالفین کا کہنا ہے کہ وہ کرپٹ ہے اور اس کے ساتھ کرپشن میں ملوث افراد جڑے ہوئے ہیں۔

میں ان کی اس بات سے اتفاق کرتا ہوں اور اعلانیہ کرتا ہوں مگر ڈاکٹر یونس کے مخالفین کا یہ کہنا کہ ڈاکٹر یونس کے بعد آنے والے ایم ایس ڈاکٹر نعمان ایک نیک نام اور کرپشن سے پاک شخص تھے اور ان کے ساتھ جڑا ہوا ملازمین کا گروپ غضنفر گروپ نیک ایماندار اور فرض شناس ملازمین کا گروپ ہے۔ اس سے میں متفق ہوں۔

ڈاکٹر مستوئی کی ذات کی حد تک یہ کہا جا سکتا ہے کہ وہ ذاتی طور پر کرپشن میں ملوث نہیں ہے مگر کرپشن کرنے والے ایک گروپ کا ساتھ دینے کی وجہ سے انکے نیک نیتی سے کیے گئے کارنامے بھی متنازع لگ رہے ہیں۔


ڈاکٹر مستوئی کے آنے سے ڈیوٹی نا کرنے والے ڈاکٹرز اور ملازمین ڈیوٹی پر حاضر ہو گئے ہیں۔

ڈاکٹر مستوئی کا ضلع بہاولنگر پر ایک احسان ہے جس کا بدلہ ہم نہیں دے سکتے ۔۔۔ اسکا اجر اللہ تعالیٰ ہی دے گا ۔۔۔ وہ احسان ہے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر سے آئس فیلوز اور بیویاں بدلنے والے بدکردار ڈاکٹرز کا تبادلہ۔۔۔ انکے اس اقدام کو کچھ منافقین اپنے ذاتی مفاد کی خاطر برا سمجھتے ہیں مگر بہاولنگر کی بے بس عوام ڈاکٹر مستوئی کو دعائیں دیتی ہے۔۔۔

ڈاکٹر مستوئی کا دوسرا بڑا کام موٹر سائیکل سٹینڈ کا قبضہ ختم کروانا ہے مگر انکا یہ اچھا کام اس وجہ سے متنازع بنا ہوا ہے کہ انکے اردگرد موجود مافیا سٹینڈ کا قبضہ/ ٹھیکہ اپنے من پسند ٹھیکدار کو دینا چاہتا ہے۔

اگر ڈاکٹر مستوئی ہسپتال سے مافیا کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں تو غضنفر گروپ کے من پسند ٹھیکدار کو سٹینڈ کا قبضہ دینے کی بجائے اوپن آکشن کے ذریعے سٹینڈ کا ٹھیکہ دیں۔

ڈاکٹر یونس کھوکھر کی مخالفت میں سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ پنجاب ہر اقدام اٹھا رہے ہیں جس کا فائدہ ہسپتال کو پہنچنے کی بجائے مافیا کے ایک دوسرے گروپ کو پہنچ رہا ہے۔

سیکرٹری ہیلتھ اور ضلعی انتظامیہ اگر واقعی ہسپتال کی بہتری کرنا چاہتے ہیں تو مافیا کے دونوں گروپس کو ضلع بدر کریں نئے لوگوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر میں تعینات کریں۔

فی الحال ہسپتال کے مافیا کے ایک گروپ کو ختم کر کے دوسرے گروپ کو فائدہ پہنچا کر سیکرٹری ہیلتھ پنجاب گٹر کے پانی سے غلاظت صاف کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر اور ہیلتھ اتھارٹی بہاولنگر کو کرپشن اور مافیا سے پاک کرنے کے لیے ضروری ہے کہ من پسند مافیا اور برے مافیا کے چکر سے نکل کر"بھل صفائی" کر دی جائے۔