آئی جی پنجاب کی ہیلپ لائن پر کی گئی شکایت پر ایکشن۔طالب علم کو اغواء کر کے زیادتی کی کوشش کرنے والے بااثر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج

 آئی جی پنجاب کی ہیلپ لائن پر کی گئی شکایت پر ایکشن۔طالب علم کو اغواء کر کے زیادتی کی کوشش کرنے والے بااثر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج۔ ایس ایچ او تھانہ ڈونگہ بونگہ کے تمام ہتھکنڈے ناکام۔ ایف آئی آر درج کروانے پر آئی جی پنجاب کا شکریہ۔ درخواست گزار محمد اجمل کی میڈیا سے گفتگو

بہاولنگر (سیف الرحمن سے) ڈی ایس پی صدر سرکل کا دبنگ ایکشن۔ طالب علم کو اغواء کر کے زیادتی کی کوشش کرنے والے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج۔ ایس ایچ او تھانہ ڈونگہ بونگہ کے تمام ہتھکنڈے ناکام۔ ایف آئی آر درج کروانے پر آئی جی پنجاب کا شکریہ۔ درخواست گزار محمد اجمل۔تفصیلات کے مطابق تھانہ ڈونگہ بونگہ کی حدود میں چک قاضی والہ سے جماعت دہم کے طالب علم کو اغواء کے بعد زیادتی کی کوشش کرنے والے 4 اوباش نوجوانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی۔

 ملزمان شیراز نامی طالب علم کو اس کے گھر سے ہارون آباد شہر جانے کے لیے بہلا کر لے گئے اور زبردستی راستہ بدل کر چک 74 فور آر میں لے گئے اور ایک بیٹھک میں بند کر کے اسلحہ کے زور پر اس سے زیادتی کی کوشش کی اور جان سے مارنے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔ اسی اثنا میں ملزمان میں سے ایک ملزم کے فون پر کال آئی جسے سننے کے لئے وہ باہر نکلا تو موقع پا کر مغوی طالب علم بھاگ نکلا اور کماد کے کھیت میں چھپ کر جان بچائی۔ متاثرہ طالب علم نے تھانہ ڈونگہ بونگہ میں اندراج مقدمہ کی درخواست دی مگر ان کی شنوائی نا ہوئی۔ مغوی طالب علم کے والد نے میڈیا نمائندگان کو بتایا کہ ایس ایچ او تھانہ ڈونگہ بونگہ ملزمان کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے مجھے صلح کرنے کی ترغیب دیتے رہے۔ ایس ایچ او نے درخواست گزار کو بتایا کہ ملزمان میں سے ایک اس کے استاد سب انسپکٹر رشید نامی کا قریبی عزیز ہے اس لیے صلح کر لیں۔ درخواست گزار اجمل شاہین نے آئی جی پنجاب کی ہیلپ لائن پر کال کی تو انہیں ڈی ایس پی صدر سرکل کے پاس بلایا گیا جنہوں نے فریقین کو سننے کے بعد ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے دیا۔ ایس ایچ او تھانہ ڈونگہ بونگہ کی قانون شکنی کی کوشش کرنے پر سول سوسائٹی میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ سابق طالب علم لیڈر اور پاکستان مسلم لیگ ق کے ضلعی راہنما راجہ کوکب افتخار جنجوعہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طالب علم کو اغواء اور جنسی زیادتی کی کوشش کرنے والے ملزمان کے خلاف صرف اس لیے کاروائی نا ہونا کہ ملزمان ایس ایچ او کے استاد پولیس آفیسر کے عزیز ہیں انتہائی تشویشناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب انسپکٹر رشید گزشتہ روز ڈی ایس صدر سرکل کے پاس پیشی کے لیے ملزمان کو اپنے ساتھ گاڑی میں بٹھا کر لایا تھا۔ ایک پولیس آفیسر کا ملزمان کا محافظ اور سرپرست بننا ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولنگر کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔انہوں نے آئی جی پنجاب ، ایڈیشنل آئی جی ساؤتھ پنجاب ، ریجنل پولیس آفیسر بہاولپور اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولنگر سے مطالبہ کیا کہ دس دن تک ملزمان کے خلاف کاروائی نا کرنے پر ایس ایچ او تھانہ ڈونگہ بونگہ کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی ہونی چاہیئے۔ متاثرہ طالب علم کے والد نے آئی جی پنجاب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہیلپ لائن پر کی گئی کال ہمارے لیے انصاف کے حصول کا ذریعہ بن گئی۔ مؤقف جاننے کے لیے ایس ایچ او تھانہ ڈونگہ بونگہ سے رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ جب سے موجودہ ایس ایچ او یہاں تعینات ہوئے ہیں عوام غیر محفوظ ہو گئی ہے۔ جرائم کی شرح میں اضافہ ہو گیا ہے مگر عوام کا کوئی پرسانِ حال نا ہے۔