جعلی پرمٹ کے ذریعے گندم کی اسمگلنگ کا بڑا سکینڈل بےنقاب۔ جعلی پرمٹ جاری کرنے والا ڈپٹی کمشنر آفس کا ملازم نکلا

 جعلی پرمٹ کے ذریعے گندم کی اسمگلنگ کا بڑا سکینڈل بےنقاب۔ جعلی پرمٹ جاری کرنے والا ڈپٹی کمشنر آفس کا ملازم نکلا۔ سیڈ کمپنیوں کی آڑ میں ذخیرہ اندوز سرگرم عمل۔

بہاولنگر (سیف الرحمن سے) جعلی پرمٹ  کے ذریعے گندم کی اسمگلنگ کا بڑا سکینڈل بےنقاب۔ جعلی پرمٹ جاری کرنے والا ڈپٹی کمشنر آفس کا ملازم نکلا۔ سیڈ کمپنیوں کی آڑ میں ذخیرہ اندوز سرگرم عمل۔ تفصیلات کے مطابق ضلع بہاولنگر سے پنجاب کے دیگر اضلاع میں جعلی پرمٹ کے ذریعے گندم کی سمگلنگ کا انکشاف ہوا ہے۔  ضلعی انتظامیہ کی غفلت یا پھر مبینہ آشیر باد سے ذخیرہ اندوز گندم باہر لیجانے میں مصروف ہیں۔ محکمہ فوڈ کی ضلع کے خارجی پوائنٹس پر بنائی گئی چیک پوسٹس مال بنانے کا ذریعہ بن چکی ہیں۔ 

محمد اجمل نامی مقامی زمیندار نے بتایا کہ گندم کی کٹائی کے فوری بعد گندم کسان سے لے لی جاتی ہے مگر انتظامیہ کی سرپرستی میں ذخیرہ اندوز گندم سٹاک کر لیتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ذخیرہ اندوز گندم ذخیرہ کرنے کے لیے مختلف حیلے بہانے استعمال کرتے ہیں۔ ذخیرہ اندوز "سیڈ کمپنی" کا لائسنس جاری کرواتے ہیں اور لاکھوں بوری گندم ذخیرہ کر لیتے ہیں۔ ضلع بہاولنگر میں درجنوں کاروباری افراد نے بڑے بڑے گوداموں میں گندم ذخیرہ کر رکھی ہے۔ ان میں سے اکثر گودام رائس فیکٹریوں میں قائم ہیں۔ انتظامیہ ان گوداموں کو مال بنانے کے لیے استعمال کرتی ہے۔ گزشتہ ماہ انتظامیہ نے گندم کے کئی بڑے گوداموں پر چھاپے بھی مارے۔

گندم ضلع سے باہر جانے کے لئے پرمٹ جاری کرنے کا آن لائن سسٹم ہونے کے باوجود ڈپٹی کمشنر آفس سے جعلی پرمٹ جاری کیے گئے۔ ڈپٹی کمشنر آفس میں تعینات ایجوکیشن اتھارٹی بہاولنگر کے ملازم شمس الحق سے محکمہ فوڈ کے حکام نے جعلی پرمٹ برآمد کر لیے اور ان پرمٹس کے جعلی ہونے کی تصدیق اسسٹنٹ کمشنر آفس بہاولنگر نے کر دی۔ اس واقعہ کے بعد فوڈ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سےتھانہ سٹی بی ڈویژن میں ایک ایف آئی آر درج کروا دی گئی۔ ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر مسٹر اعجاز نے ٹربیون کو بتایا کہ پرمٹ جاری کرنے کا اختیار ڈپٹی کمشنر کا ہے اور جعل سازی بھی ڈپٹی کمشنر آفس کے ملازم نے کی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ فوڈ ڈیپارٹمنٹ نے جعل سازی پکڑی ہے۔ ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر نے بتایا کہ فوڈ ڈیپارٹمنٹ کے پاس باہر جانے والی گندم کی مقدار اور ٹرکوں کی تعداد کا ڈیٹا نہیں ہے۔

اس سے پہلے بھی گندم کی خریداری کے دوران مبینہ کرپشن کے الزامات پر فوڈ ڈیپارٹمنٹ کے دو  افسران کے خلاف محکمانہ انکوائری جاری ہے۔ 

ضلعی انتظامیہ اور فوڈ ڈیپارٹمنٹ کی غفلت کی وجہ سے فری آٹا سکیم کے دوران بھی بڑے پیمانے پر غبن اور لوٹ مار کے الزامات سامنے آئے۔ اسسٹنٹ کمشنر منچن آباد نے آٹے کے تھیلوں کی بڑی تعداد غائب کرنے الزامات پر پردہ ڈالنے کے لیے موٹر سائیکل مکینک پر 30 ہزار بیگ آٹا بوگس ٹوکن کے ذریعے خرد برد کی ایف آئی آر بھی درج کروائی گئی۔