17 خواتین آفیسرز کو ہراساں کرنے کی شکایت پر سیکرٹری سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ساؤتھ پنجاب نے رپورٹ مانگ لی۔

سیکرٹری سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ساؤتھ پنجاب نے 17 خواتین آفیسرز کی شکایت پر رپورٹ مانگ لی۔ سخت ایکشن نا ہونے کی وجہ سے ایجوکیشن اتھارٹی بہاولنگر میں خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات رک نہیں رہے۔
بہاولنگر (سیف الرحمن سے ) سیکرٹری سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ساؤتھ پنجاب نے 17 خواتین آفیسرز کی شکایت پر رپورٹ مانگ لی۔ سخت ایکشن نا ہونے کی وجہ سے ایجوکیشن اتھارٹی بہاولنگر میں خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات رک نہیں رہے۔ ہراسانی کا سامنا کرنے والی خواتین کو مختلف طریقوں سے نشانہ بنایا جاتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر فی میل بہاولنگر کے آفس میں تعینات درجہ چہارم کے ملازم شریف جوئیہ کے خلاف 17 اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسرز نے درخواست گزاری تھی کہ ملازم مذکورہ بداخلاقی کا مظاہرہ کرتا ہے اور خواتین آفیسرز کی کردار کشی کی دھمکیاں دیتا ہے۔
 درخواست میں الزام عائد کیا گیا کہ شریف جوئیہ خود کو ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے سابق آفیسر اعزاز جوئیہ کا قریبی عزیز بتاتا ہے اور شکایت کرنے والی آفیسرز کو ملازمت سے نکلوانے کی بھی دھمکیاں دیتا ہے۔ درخواست میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ شریف جوئیہ افسران کے خلاف درخواستیں دیتا ہے۔ 17 اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسرز کی درخواست پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر فی میل بہاولنگر نے شریف جوئیہ کے خلاف لگے الزامات کو درست قرار دیتے ہوئے فوری طور پر اس کا تبادلہ فی میل آفس سے بوائز سکول میں کرنے کی سفارش کر دی۔
 مگر بااثر ملازم درجہ چہارم نے اس پر عمل درآمد نا ہونے دیا۔ 23 اگست 2023 کو سیکرٹری سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ساؤتھ پنجاب نے سی ای او ایجوکیشن بہاولنگر کو بذریعہ لیٹر نمبری SO(E&D)SEDSP/6-23/2022 اس معاملے کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔
 افسران درجہ چہارم کے ملازم کی انکوائری کرنے سے ڈرتے ہیں کیونکہ سابق سی ای او ایجوکیشن بہاولنگر کستورا جی شاد نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر بہاولنگر کی رپورٹ پر شریف جوئیہ کے خلاف فیصلہ کر دیا تھا مگر اس کے بعد شریف جوئیہ نے سابق سی ای او کے خلاف عدالت میں دعویٰ کر دیا تھا۔ ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر فی میل کے آفس میں تعینات ملازم درجہ چہارم شریف جوئیہ نے اپنی بیٹی کو انصاف آفٹر نون سکول میں ملازم رکھوایا ہوا تھا۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر فی میل بہاولنگر نے اس سکول کا سرپرائز وزٹ کیا اور شریف جوئیہ کی بیٹی کو غیر حاضر پا کر اس سے جواب طلبی کی۔

شریف جوئیہ نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کے دفتر میں جا کر ان سے بدتمیزی کی جس پر ڈی ای او فی میل نے محکمانہ کاروائی کے لیے ڈپٹی ڈی ای او کو لکھا مگر کوئی بھی آفیسر اسکی انکوائری کے لئے تیار نا ہوئی ۔ بعد ازاں شریف جوئیہ نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سے تحریری معافی مانگ لی۔
 اسکے علاوہ شریف جوئیہ نے گورنمنٹ گرلز ہائی سکول کی ہیڈ مسٹریس کے خلاف درخواست دی اور فریقین میں صلح پر معاملہ ختم ہوا۔
شریف جوئیہ نے اسسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر عفت محمود کے خلاف بھی درخواست گزاری جو کہ سابق سی ای او ایجوکیشن بہاولنگر نے میرٹ پر خارج کر دی تھی سی ای او ایجوکیشن بہاولنگر محترمہ شاہدہ حفیظ سے اس بابت موقف جاننے کے لیے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ خواتین کو ہراساں کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی پر عمل کرتی ہوں۔ سیکرٹری سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ساؤتھ پنجاب کی جانب سے بھیجی شکایت پر سخت ایکشن لیا جائے گا۔ خواتین کو ہراساں کرنے والوں کی محکمہ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔