پولیو مہم بیماری کے خاتمے کی بجائے اقربا پروری اور مال بنانے کا ذریعہ بن گئی۔ بچوں کی تعداد بھی فیک ہونے کا انکشاف

 پولیو مہم بیماری کے خاتمے کی بجائے اقربا پروری اور مال بنانے کا ذریعہ بن گئی۔ محکمہ صحت کے ملازمین کے رشتے داروں کی ڈیوٹی کا انکشاف۔ بچوں کی تعداد بھی فیک ہونے کا انکشاف۔ افسران کی چشم پوشی۔

بہاولنگر (بیورو رپورٹ) پولیو مہم بیماری کے خاتمے کی بجائے اقربا پروری اور مال بنانے کا ذریعہ بن گئی۔ محکمہ صحت کے ملازمین کے رشتے داروں کی ڈیوٹی کا انکشاف۔ بچوں کی تعداد بھی فیک ہونے کا انکشاف۔ افسران کی چشم پوشی۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر کی طرح بہاولنگر میں بھی پولیو کے خاتمے کی مہم جاری ہے۔

انسداد پولیو مہم کے دوران ضلع بہاول نگر میں پانچ سال تک کی عمر کے 5,85,468 (پانچ لاکھ پچاسی ہزار چار سو اڑسٹھ) بچوں کو پولیو کی حفاظتی ویکسین دی جائے گی۔ اس مقصد کے لیے مجموعی طور پر ضلع بھر میں 2786 ٹیمیں فرائض سر انجام دے رہی ہیں۔ جن میں 136 فکس، 2562 موبائل اور 88 ٹرانزٹ ٹیمیں شامل ہیں۔

ضلع بھر میں پولیو کی ڈیوٹی کرنے والی ٹیموں میں محکمہ صحت کے ملازمین کے علاوہ رضا کار بھی شامل ہوتے ہیں جن کو اعزازیہ بھی دیا جاتا ہے۔ پولیو مہم کے لیے رضا کاروں کی ڈیوٹی پولیو کے خاتمے کی مہم کی بجائے مال بنانے اور اقربا پروری کی مہم کا درجہ اختیار کر چکی ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے افسران ، ذمہ داران اور فیلڈ افسران اپنے قریبی رشتہ داروں اور عزیز و اقارب کی ڈیوٹی لگاتے ہیں۔ فرضی ڈیوٹی والے رضا کار ڈیوٹی کرنے کی بجائے صرف اعزازیہ وصول کرتے ہیں۔ جاری پولیو مہم کے دوران یونین کونسل کوڑیانوالی کے یو سی ایم او نے اپنی بیوی ، بیٹی، اپنے سالے اور سالے کے بیٹے کی بطور رضاکار ڈیوٹی لگائی ہے۔ جبکہ اسی یونین کونسل تعلق رکھنے والے محکمہ صحت کے ملازم سمیت اسکے خاندان کے 6 افراد کی ڈیوٹی لگائی گئی۔ یو سی ایم او نے ایریا انچارج جو کہ ایک سکول ٹیچر ہیں کی بیوی سمیت 4 افراد کی ڈیوٹی لگائی ہے۔ اسی طرح باقی رضا کار خواتین و حضرات بھی بہن بھائی یا کزن ہیں۔

 اس بابت مؤقف جاننے کے لیے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر بہاولنگر اور سی ای او ہیلتھ اتھارٹی بہاولنگر سے رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ 

 گزشتہ سال کے دوران بھی پولیو مہم تنازعات کا شکار رہی ہیں۔ 2 تا 6 اکتوبر 2023 کی پولیو مہم میں شامل 4 یونین کونسلز ، اربن 2 چشتیاں ، یونین کونسل 52 فتح تحصیل چشتیاں ، یونین کونسل 226 نائن آر اور یونین کونسل 327 نائن آر تحصیل فورٹ عباس تھرڈ پارٹی ایل کیو ایس میں فیل ہو جانے پر ذمہ دار 18چھوٹے ملازمین کو سابق سی ای او ہیلتھ اتھارٹی بہاولنگر ڈاکٹر ریاض احمد نے 16 نومبر 2023 کو ڈسمس فرام سروس، کچھ کی ریکویسٹ ڈسمسل کی ڈی جی ہیلتھ کو بھیج دی گئی تھی جبکہ افسران کے خلاف کوئی کاروائی نا کی گئی۔ ملازمین سے علامتی احتجاج بھی کروایا گیا۔ سال 2023 کی آخری پولیو مہم کا آغاز 27 نومبر 2023 سے ہوا۔ ڈپٹی کمشنر بہاولنگر کی جانب سے جاری کئے گئے سرکاری اعلامیہ کے مطابق سال کی آخری پولیو مہم کے دوران ضلع بہاولنگر میں 5,85٫468 پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جانے تھے۔

 اس مقصد کے لیے 2786 فیلڈ ٹیموں نے کام کیا۔ جن میں 136 فکس ٹیمیں، 2572 موبائل ٹیمیں اور 88 ٹرانزٹ ٹیمیں شامل تھیں۔ سی ای او ہیلتھ کی جانب سے ڈسمس فرام سروس کیے گئے 18 ملازمین بھی ان ٹیموں میں شامل تھے اور ڈیوٹی سر انجام دے رہے تھے۔ ہیلتھ اتھارٹی کی جانب سے تشکیل دی گئی ٹیموں میں نیپ ایڈیکیشن (national emergency monitring) کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا۔

 نیپ انڈیکیشن کے مطابق ہر ٹیم میں ایک لوکل ورکر اور ایک گورنمنٹ ملازم کا ہونا ضروری ہے۔ دونوں کا بالغ ہونا اور دونوں میں سے ایک کا خاتون ہونا ضروری ہے۔ ضلع بھر میں کام کرنے والی ٹیموں میں سے 60 فیصد سے زائد ٹیمیں صرف رضاکاروں پر مشتمل ہوتی ہیں۔ جن میں سرکاری ملازم شامل ہی نہیں ہوتے۔ پولیو مہم میں شریک ملازمین نے نام ظاہر نا کرنے کی شرط پر بتایا کہ فیک والنٹیئر کے نام ڈیوٹی لسٹوں میں عرصہ دراز سے شامل ہیں مگر افسران کی سرپرستی کی وجہ سے وہ ڈیوٹی نہیں کرتے۔ ملازمین نے یہ بھی دعوی کیا ہے کے اوپر بتائی گئی ویکسینیشن کے لیے بچوں کی تعداد 585468 حقیقت میں ہے ہی نہیں صرف ڈاکومنٹ میں ہے۔  

موجودہ پولیو مہم میں بھی سابقہ روایات کو برقرار رکھتے ہوئے بدانتظامی جاری ہے۔

پولیو مہم کے دوران قطرے پینے والے بچوں کی تعداد نومبر 2023 میں بھی 5٫85٫468 تھی جبکہ جنوری 2024 میں بھی بچوں کی تعداد 5٫85٫468 ہی ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ نومبر سے لیکر جنوری تک ضلع بہاولنگر میں ایک بھی بچہ نا تو پیدا ہوا ہے نا ہی فوت ہوا ہے اور نا ہی دو ماہ کے دوران کوئی بچہ پانچ سال کی عمر سے زائد ہوا ہے۔

ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ہر پولیو مہم کے لیے تھرڈ پارٹی ایل کیو ایس کے لیے آنے والی ٹیموں کو رہائش ، کھانا و دیگر مراعات دیکر کر رپورٹ مینیج کی جاتی ہے۔