بہاولنگر اور پاکپتن کو ملانے والا پل بے سود، سٹرک کھنڈرات میں تبدیل۔ وہیکلز کا چلنا مشکل۔

 بہاولنگر اور پاکپتن کو ملانے والا پل بھی فائدہ مند نہ ہوسکا ، 8 کلومیٹر سٹرک کھنڈرات کا شکار وہیکلز اور عوام کا چلنا مشکل اصلاح و احوال کا عوامی مطالبہ

بہاولنگر (محمد نصراللہ خان سے) بہاولنگر اور پاکپتن کو ملانے والا پل بھی فائدہ مند نہ ہوسکا ، 8 کلومیٹر سٹرک کھنڈرات کا شکار وہیکلز اور عوام کا چلنا مشکل اصلاح و احوال کا عوامی مطالبہ تفصیلات کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف دور میں بنائے گئے بابا فرید پتن پل جس پر دو ارب روپیے لگائے گئے تھے کہ ثمرات عوام کو نہ مل سکے تقریبا 8 کلومیٹر چن پیر روڑ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جس کی وجہ سے اس پل پر سفر کرنے سے لوگ کتراتے ہیں دونوں اطراف کے ممبران اسمبلی کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان ہے کہ اگر یہ روڑ تعمیر ہوجائے تو پاکپتن اور ضلع بہاولنگر کے مابین فاصلے کم اور علاقے کی خوشحالی اور ترقی کا باعث ہوگا عوامی سماجی حلقوں نے وزیراعظم عمران خان، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور حلقے کی ممبران اسمبلی سے مطالبہ کیا ہے کہ خطہ کے لئے سی پیک کے مترادف چن پیر پاکپتن روڑ کی تعمیر نو کے فوری اقدامات کروائیں تاکہ عوامی مشکلات کا ازالہ ہوسکے اور پل کے دونوں اطراف آبادیوں میں خوشحالی و ترقی ہوسکے