بحالیوں کی لوٹ سیل، ٹیچرز کی غیر قانونی بحالیوں پر سی ای او ایجوکیشن بہاولنگر کے خلاف انکوائری شروع

 ٹیچرز کی غیر قانونی بحالیوں پر ڈائریکٹر ایجوکیشن بہاولپور کا بڑا ایکشن۔ سی ای او ایجوکیشن بہاولنگر کے خلاف انکوائری کا حکم۔ 22 نومبر کو ریکارڈ سمیت بحال شدہ ٹیچرز کو طلب کر لیا۔

بہاولنگر ( سیف الرحمن سے) ٹیچرز کی غیر قانونی بحالیوں پر ڈائریکٹر ایجوکیشن بہاولپور کا بڑا ایکشن۔ سی ای او ایجوکیشن بہاولنگر کے خلاف انکوائری کا حکم۔ 22 نومبر کو ریکارڈ سمیت بحال شدہ ٹیچرز کو طلب کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی بہاولنگر کی سی ای او محترمہ شاہدہ حفیظ کے حکم پر غیر قانونی طور پر  3 خواتین ٹیچرز اور ایک مرد ٹیچر جو کہ سی ای او ایجوکیشن بہاولنگر کے بھانجے بتائے جاتے ہیں کی بحالی پر ڈائریکٹر ایجوکیشن بہاولپور نے سخت ایکشن لیتے ہوئے سی ای او ایجوکیشن بہاولنگر کے خلاف پروب انکوائری کا حکم جاری کر دیا۔ ڈائریکٹر ایجوکیشن نے بحال شدہ ٹیچرز کو 22 نومبر کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بحال ہونے والے مرد ٹیچر محمد ارشد خان سی ای او ایجوکیشن بہاولنگر محترمہ شاہدہ حفیظ کے بھانجے ہیں اور ان کی بحالی کا کیس کسی بھی سی ای او ایجوکیشن نے بحالی کے قابل نہیں سمجھا تھا۔ اس طرح ام حبیبہ نامی خاتون ٹیچر نوکری سے تحریری استعفیٰ دینے کے بعد بیرون ملک چلی گئی تھیں اور کئی سالوں بعد واپس آ کر بحالی کی درخواست دے دی جسے محترمہ شاہدہ حفیظ سے پہلے والے دو سی ای اوز نے مسترد کر دیا تھا مگر مبینہ طور پر محترمہ شاہدہ حفیظ نے بھاری رشوت کے عوض ام حبیبہ نامی خاتون ٹیچر کو بحال کر دیا۔

تحقیقات کرنے پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ سی ای او ایجوکیشن آفس بہاولنگر میں ملازمین کی بحالیوں کے لیے ایک مافیا عرصہ دراز سے سرگرم ہے۔ یہ لوگ متاثرہ فریق سے عدالت میں رٹ کرواتے ہیں ذرائع کے مطابق یہ مافیا ملازمین کو وکیل بھی خود فراہم کرتا ہے اور عدالت میں محکمہ کی طرف سے ایک ایسا شخص پیش ہو جاتا ہے جو کہ ایک ٹیچر ہے اور عدالت میں پیش ہو کر محکمے کی طرف سے کیس لڑنے یا دلائل دینے کی بجائے عدالت میں کہہ دیتا ہے کہ عدالت اگر بحالی کا حکم دے تو ہم عمل درآمد کریں گے۔ اور پھر عدالتی حکم کی آڑ میں سالوں پہلے نوکری سے برخاست کیے گئے حتی کہ استعفیٰ دے کر بیرون ملک چلے جانے والوں کو بھی بحال کر دیا جاتا ہے۔ اسی مافیا نے سابقہ سی ای او ایجوکیشن بہاولنگر سے ملکر بھی لوٹ مار کا بازار خوب گرم رکھا تھا۔