ٹیوٹا بہاولنگر جعلی ڈپلومہ جات کی فیکٹری۔ ٹیوٹا ملازمین کے مزید جعلی ڈپلومہ جات کی تصدیق کے باوجود کاروائی نا ہوئی۔ کرپشن مافیا کی سرپرستی جاری۔

 ٹیوٹا بہاولنگر جعلی ڈپلومہ جات کی فیکٹری۔ ٹیوٹا ملازمین کے مزید جعلی ڈپلومہ جات کی تصدیق کے باوجود کاروائی نا ہوئی۔ کرپشن مافیا کی سرپرستی جاری۔

بہاولنگر ( سیف الرحمن سے) ٹیوٹا بہاولنگر جعلی ڈپلومہ جات کی فیکٹری۔ ٹیوٹا ملازمین کے جعلی ڈپلومہ جات کی تصدیق کے باوجود کاروائی نا ہوئی۔ کرپشن مافیا کی سرپرستی جاری۔ تفصیلات کے مطابق ٹیوٹا بہاولنگر جعلی ڈپلومہ جات کی فیکٹری بن چکا ہے۔ شاہد محمود اسسٹنٹ ڈائریکٹر فنانس کا ڈپلومہ جعلی ثابت ہونے پر ٹریڈ ٹیسٹنگ بورڈ نے کینسل کر دیا ہے۔ مگر ٹریڈ ٹیسٹنگ بورڈ کی جانب سے مزید دو ملازمین کے ڈپلومہ کی تصدیق کے باوجود انکے خلاف کوئی کاروائی نا ہوئی کیونکہ ڈپلومہ مافیا بہت طاقتور ہے۔ ٹیوٹا کرپشن مافیا کا اثر ورسوخ ٹیوٹا پنجاب کے ہیڈ آفس میں ہونے کی وجہ سے ثابت شدہ کرپشن پر بھی کاروائی نہیں کی جاتی۔

ٹیوٹا بہاولنگر کے ادارے میں تعینات انسٹرکٹر مبشر شہزاد نے بھی دوران نوکری جعلی کمپیوٹر ڈپلومہ حاصل کیا اور ڈپلومہ کے لیے غریب طالب علموں کو دیا جانے والا وظیفہ بھی حاصل کیا۔ اسی طرح ٹیوٹا کے ڈاھرانوالہ میں واقع ادارے کے چوکیدار طارق مقبول نے بھی دوران ڈیوٹی جعلی ڈپلومہ کیا اور وظیفہ بھی حاصل کیا۔

ان ملازمین کو ٹیوٹا بہاولنگر میں تعینات کرپشن مافیا کی حمایت اور سرپرستی حاصل ہے اس لیے ان کے خلاف کاروائی نہیں ہوئی۔ ٹیوٹا بہاولنگر کے اداروں کی بری شہرت کی وجہ سے والدین اپنے بچوں کو ان اداروں میں بھیجنے سے گریزاں رہتے ہیں اس لیے کرپشن مافیا داخلوں کا ٹارگٹ پورا کرنے کے لیے جعلی داخلہ کرنے میں مہارت حاصل کر چکا ہے۔ یہ لوگ اپنے ملازمین، اپنے بیوی بچوں و رشتہ داروں کا جعلی داخلہ کرتے ہیں اور داخلہ کا ٹارگٹ پورا کرتے ہیں۔ ٹیوٹا بہاولنگر کے جعلی داخلوں کی تحقیقات کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ایک ہی نام سے ہر نئے پروگرام میں داخلہ کر لیا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ بینک کے ایک ملازم کا بھی ریگولر کلاس میں داخلہ کر لیا گیا جو کہ بینک میں ڈیوٹی سر انجام دیتا رہا اور ڈپلومہ بھی جاری رہا۔