ڈکیتی کی ہے در پے دو وارداتیں۔ ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فارمیسی کا مالک قتل۔ دوسری واردات میں بیکری کا صفایا۔

 ڈکیتی کی ہے در پے دو وارداتیں۔ ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فارمیسی کا مالک قتل۔ شہریوں نے روڈ بلاک کر کے احتجاج کیا۔

چشتیاں (سیف الرحمن سے) ڈکیتی کی ہے در پے دو وارداتیں۔ ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر فارمیسی کا مالک قتل۔ شہریوں نے روڈ بلاک کر کے احتجاج کیا۔ تفصیلات کے مطابق ضلع بھر کی طرح چشتیاں میں بھی ڈکیتی کی وارداتیں نا رک سکیں۔ دن دہاڑے ڈکیتی کی وارداتیں معمول بن چکی ہیں۔ قاضی والا روڈ پر پنجاب فارمیسی میں دو مسلح ڈاکوؤں نے واردات کے دوران فارمیسی کے مالک پرویز نامی کو مزاحمت کرنے پر گولی مار کر قتل کر دیا۔ مشتعل عوام نے احتجاجاً قاضی والا روڈ بلاک کر دی اور ڈاکوؤں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ دوسری واردات میں مسلح ڈاکو 13 گجیانی روڈ پر بیکری میں واردات کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

ضلع بھر میں ڈکیتی کی وارداتوں کی وجہ سے عوام میں شدید عدم تحفظ پایا جاتا ہے۔ ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافہ ضلع پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

ڈاکو دن دیہاڑے واردتیں کر رہے ہیں جس کی ایک وجہ تھانہ جات میں میرٹ کی بجائے اثرورسوخ کی بنیاد پر تعیناتیاں بھی ہیں۔ جرائم میں ملوث پولیس افسران کی بطور ایس ایچ اوز تعینا،تی سے جرائم کیسے رک سکتے ہیں۔

چند ماہ قبل اغواء برائے تاوان کے کیس میں ملوث ہونے پر سب انسپکٹر مطلوب کمبوہ کو نوکری سے فارغ کر دیا گیا تھا۔ آج اسی سب انسپکٹر کو ایس ایچ او تھانہ منڈی مدرسہ لگا دیا گیا ہے۔



 پنجاب پولیس اس مقولے پر عمل پیرا ہے کہ لوہے کو لوہا ہی کاٹتا ہے۔ اس لیے جرائم پر قابو پانے کے لیے جرائم میں ملوث افسران کو ایس ایچ او تعینات کیا جا رہا ہے۔