ڈاکٹر بھی آخر ہماری طرح کے انسان ہیں۔ تحریر: سیف الرحمن

 ڈاکٹر بھی آخر ہماری طرح کے انسان ہیں


ڈاکٹر بھی آخر ہماری طرح کے انسان ہیں

تحریر: سیف الرحمن


ڈاکٹر بھی آخر ہماری طرح کے انسان ہیں۔ ڈاکٹرز کو بھی ریسٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔ ڈاکٹرز کو بھی چھٹی چاہئیے ہوتی ہے۔ مگر ہمارے معاشرے میں مریض بالکل بھی یہ نہیں سوچتے بلکہ چھٹی والے دن بیمار ہو جاتے ہیں اور ہسپتال کا رخ کرتے ہوئے ذرہ برابر نہیں دیکھتے کہ چھٹی کے دن ڈاکٹر کا بھی حق ہے کہ وہ چھٹی منائیں۔ بیمار ہونے سے پہلے خود کو ڈاکٹر کی جگہ پر رکھ کر سوچیں اور پھر بیمار ہوں۔ لیکن پھر بھی آپ میں احساس نام کی کوئی چیز نا ہو تو بے شک بیمار ہو جائیں اور اگر بیمار ہو جائیں تو پھر سرکاری ہسپتال میں جانے کی بجائے پرائیویٹ ہسپتال یا کلینک پر جائیں کیونکہ چھٹی والے دن ڈاکٹر صاحب صرف کلینک پر ہی مل سکتے ہیں۔

صحت کارڈز کی تشہیر زور وشور سے جاری ہے۔ صحت کارڈ یقینی طور پر ایک بہترین سہولت ہے۔ لیکن صحت کارڈ سے علاج کروانے کے لیے بھی آپ کو چھٹی کے علاوہ دن بیمار ہونا پڑے گا۔ اگر آپ عارضہ قلب میں مبتلا ہیں تو دل کو سمجھائیں کہ چھٹی والے دن خراب نا ہو، چھٹی والے دن ایکسیڈنٹ میں زخمی ہونے کی بھی بالکل کوشش نا کریں کیونکہ سرکاری ہسپتال میں ڈاکٹر صاحبان اپنے اپنے کلینک پر چھٹی مناتے ہیں اور صحت کارڈ کاوئنٹر والے بھی تو آخر انسان ہیں چھٹی انکا بھی تو حق ہے۔

مختصر یہ کہ چھٹی والے دن ہر قسم کی بیماری سے بچیں، ایکسیڈنٹ کا شکار بھی چھٹی والے دن نا ہوں۔

خود بھی سکون سے رہیں اور ڈاکٹرز کا سکون بھی خراب نا کریں۔

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر بھی ہیلتھ کارڈ پر علاج کرنے والے ہسپتالوں میں شامل ہے۔ ہسپتال میں ہیلتھ کارڈ کا ایک کاؤنٹر بھی بنایا جا چکا ہے۔ عوام الناس کی اطلاع کے لیے عرض ہے کہ ہیلتھ کارڈ کے ذریعے علاج کروانے کے لیے ورکنگ ڈے میں بیمار ہو کر شکریہ کا موقع دیں۔