بااثر قبضہ مافیا کے خلاف ڈی پی او بہاولنگر محمد عیسیٰ خان کا دبنگ ایکشن۔ ایس پی انویسٹیگیشن کو موقع پر بھیج کر تعمیر رکوا دی۔ غریب خاندان کی ڈی پی او بہاولنگر کو دعائیں۔

 بااثر قبضہ مافیا کے خلاف ڈی پی او بہاولنگر کا دبنگ ایکشن۔ تعمیر روکنے کے حکم پر عمل درآمد نا کروانے پر بدنام زمانہ ایس ایچ او مطلوب کمبوہ پر برہمی کا اظہار ۔ ایس پی انویسٹیگیشن نے موقع پر بھیج دیا۔ پولیس نے تعمیر رکوا کر موقع پر کیمپ لگا لیا۔ غریب خاندان کی ڈی پی او بہاولنگر کو دعائیں۔

بہاولنگر ( سیف الرحمن سے) بااثر قبضہ مافیا کے خلاف ڈی پی او بہاولنگر کا دبنگ ایکشن۔ تعمیر روکنے کے حکم پر عمل درآمد نا کروانے پر بدنام زمانہ ایس ایچ او مطلوب کمبوہ پر برہمی کا اظہار ۔ ایس پی انویسٹیگیشن نے موقع پر بھیج دیا۔ پولیس نے تعمیر رکوا کر موقع پر کیمپ لگا لیا۔ غریب خاندان کی ڈی پی او بہاولنگر کو دعائیں۔ تفصیلات کے مطابق "دی نیوز اردو" کی موضع لکھمیر ڈھڈی، فتح کوٹ روڈ پر قبضہ مافیا کی جانب غریب دیہاتی کے اکلوتے ایکڑ کا راستہ بند کر کے ناجائز تعمیرات سے متعلق خبر پر ایکشن لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولنگر نے بروز پیر متاثرہ غریب دیہاتی کو طلب کیا اور اس سے سارے معاملے کی تفصیلات معلوم کرنے کے بعد بدنام زمانہ ایس ایچ او مطلوب کمبوہ کو فوری طور پر قبضہ مافیا کی تعمیرات بند کروانے کا حکم دیا۔ مگر اس سے اگلے دن ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولنگر محمد عیسیٰ خان کے حکم کے بر خلاف قبضہ مافیا نے مزدوروں کی تعداد بڑھا دی۔ آج متاثرہ غریب دیہاتی اپنی والدہ اور بچوں کو لیکر دوبارہ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولنگر کے سامنے پیش ہوا اور ناجائز تعمیراتی کام کی تیز رفتاری سے متعلق ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولنگر کو بتایا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولنگر محمد عیسیٰ خان نے قبضہ مافیا کی جانب کام بند نا ہونے پر برہمی کا اظہار کیا اور تھانہ صدر پولیس کو فوری کام بند کروانے کا حکم دیا۔ مگر قبضہ مافیا کے سرپرست ایس ایچ او مطلوب کمبوہ اور اے ایس آئی کاشف نے قبضہ مافیا کو فوری طور پر اپنے بندے موقع سے غائب کرنے کے لیے کہہ دیا۔ پولیس کے پہنچنے سے پہلے ہی قبضہ مافیا اور انکے مزدور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ جبکہ تازہ تعمیرات کی علامات و تازہ بنا ہوا مسالہ (سیمنٹ+ ریت) موقع پر موجود تھا۔ بعدازاں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولنگر کے حکم پر ایس پی انویسٹیگیشن بہاولنگر فاروق انور کمیانہ موقع پر پہنچے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کو موقع کی رپورٹ پیش کی۔ 


بااثر قبضہ مافیا کے قبضے میں موضع لکھمیر ڈھڈی میں 6 ایکڑ سرکاری اراضی پہلے سے موجود ہے مگر ہوس کے پجاری غریب خاندان کو انکے اکلوتے ایکڑ سے محروم کرنا چاہتے ہیں۔ قبضہ مافیا کو بدنام زمانہ ایس ایچ او مطلوب کمبوہ کی سرپرستی حاصل ہے۔ جبکہ اے ایس آئی کاشف بھی قبضہ مافیا کا معاون ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اے ایس آئی کاشف نے قبضہ مافیا سے قبضہ میں معاونت پر اڑھائی لاکھ روپے بھتہ وصول کیا ہے۔ جبکہ ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ کاشف اے ایس آئی اور ایس ایچ او مطلوب کمبوہ کے لیے کھانا قبضہ مافیا کے شہر میں موجود معروف اور مہنگے ہوٹل سے بلاناغہ آتا ہے۔

موضع لکھمیر ڈھڈی کے علاقہ پٹواری طارق وٹو ریکارڈ سمیت قبضہ والی جگہ پر طلب کیے جانے پر ریکارڈ لیکر پہنچے۔ پٹواری طارق وٹو کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او مطلوب کمبوہ نے اسے کہا کہ وہ واپس چلا جائے۔ اس کے بعد پٹواری طارق وٹو کو آج صبح دس بجے اے سی بہاولنگر کے دفتر میں ریکارڈ سمیت پابند کر دیا گیا۔ 

ایس ایچ او مطلوب کمبوہ ایک طاقتور سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والا ایس ایچ او ہے۔ اس لیے وہ کسی بھی افسر کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیتا ہے اور رشوت کے عوض من مانیاں کرتا ہے۔ تھانہ سٹی بی ڈویژن میں تعیناتی کے دوران مشہور خاتون منشیات فروش کے ساتھ پولیس کی وردی میں سرکاری اسلحہ کے ساتھ پولیس اہلکاروں کو بھیج دیا تھا جنہوں نے منشیات کی ڈیل کے بعد منشیات فروش خاتون کو منشیات سمیت بحفاظت بہاولنگر پہنچانا تھا۔ مگر ڈیل کے دوران لڑائی جھگڑا ہوا اور تھانہ رنگ شاہ ضلع پاکپتن کی حدود میں منشیات فروشوں نے پولیس آفیسر سے اسکا سرکاری پستول چھین لیا جبکہ پولیس اہلکار اس علاقہ سے دو افراد کو اغواء کر کے لے آئے اور ایس ایچ او مطلوب کمبوہ اپنے فون سے دونوں افراد کی رہائی کے لیے 20 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کرتا رہا جسے ان افراد کے ورثاء نے ریکارڈ کر لیا۔ پاکپتن پولیس کی مداخلت کے باوجود مطلوب کمبوہ دیدہ دلیری سے اپنے مؤقف پر قائم رہے۔ میڈیا کی نشاندہی پر آئی جی پنجاب نے نوٹس لیا اور انکوائری میں الزامات ثابت ہونے پر اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی اور اسے نوکری سے نکال دیا گیا۔ مطلوب کمبوہ جہاں بھی تعینات ہو وہاں قبضہ مافیا کی سرپرستی کر کے خود اپنی نگرانی میں قبضے کرواتا ہے۔ تھانہ منڈی مدرسہ میں تعیناتی کے دوران شادی شدہ خاتون کو اسکے شوہر کے ساتھ گولیاں مارنے کے بعد اس خاتون کو لاوارث قرار دے دیا اور انتہائی بے رحمی اور بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے غلط عمل کا دفاع کرنے کی کوشش کی۔ ریجنل پولیس آفیسر بہاولپور کے نوٹس لینے اور بہاولپور سے انکوائری آفیسر بھیجنے پر ایس ایچ او مطلوب کمبوہ کو گیارہ ساتھیوں سمیت معطل کیا گیا۔ اس اندوہناک واقعہ کے پیچھے بھی قبضہ مافیا کا کردار سامنے آیا تھا۔ متاثرہ خاندان کے سربراہ نے الزام لگایا تھا کہ قبضہ مافیا انکی برلب سڑک موجود قیمتی زمین ہتھیانا چاہتا ہے اور انکے انکار کرنے پر ایس ایچ او مطلوب کمبوہ نے انکے بیٹے اور بہو پر فائرنگ کی ہے۔ 

موضع لکھمیر ڈھڈی میں بھی غریب خاندان کی برلب سڑک زمین پر قبضہ کی کوشش کو ایس ایچ او مطلوب کمبوہ کی مدد اور سرپرستی حاصل ہے۔

متاثرہ شخص محمد امین اور اسکے خاندان کی خواتین اور بچوں نے قبضہ مافیا کے خلاف کاروائی کرنے پر ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولنگر محمد عیسیٰ خان کو مزید عزت و ترقی کی دعائیں دی ہیں۔ 

معروف قانون دان ، سیاسی و سماجی شخصیت ، آئندہ الیکشن میں پی پی 238 بہاولنگر سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار میاں آفتاب احمد خان جوئیہ ایڈووکیٹ نے " دی نیوز اردو" سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کے اقدام کو سراہا اور مطالبہ کیا کہ قبضہ مافیا کی سرپرستی سمیت مختلف جرائم میں ملوث ایس ایچ او مطلوب کمبوہ اور اے ایس آئی کاشف کے خلاف کاروائی کی جائے اور دونوں کو پولیس لائن میں بھیج کر انکوائری کروائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اے ایس آئی کاشف اور ایس ایچ او مطلوب کمبوہ کے موبائل فونز کے ڈیٹا سے انکے قبضہ مافیا کے ساتھ مسلسل روابط کو ویری فائی کیا جا سکتا ہے۔

مؤقف جاننے کے لیے ایس ایچ او تھانہ صدر بہاولنگر مطلوب کمبوہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

اے ایس آئی کاشف سے موقف جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بھی کوئی جواب نہیں دیا۔