خیالی موٹر وے مرحوم اور پروپیگنڈہ ماہرین

خیالی موٹر وے مرحوم اور پروپیگنڈہ ماہرین
تحریر: سیف الرحمن

خیالی موٹر وے مرحوم اور پروپیگنڈہ ماہرین

تحریر: سیف الرحمن

فنانس سیکرٹری ڈسٹرکٹ یونین آف جرنلسٹ بہاولنگر


جب سے سوشل میڈیا تک رسائی آسان ہوئی ہے اور ہر کسی کی پہنچ میں سوشل میڈیا آ گیا ہے تب سے سچائی اور حقائق کو تلاش کرنا اور بیان کرنا ایک مشکل کام بن گیا ہے۔
جھوٹی خبر کو پروپیگنڈہ کی نیت سے ایسے پھیلایا جاتا ہے کہ سچ دب جاتا ہے اور سچ بولنے والے کو عجیب نظروں سے دیکھا جاتا ہے۔
ملک کی بڑی سیاسی جماعتوں نے سوشل میڈیا کو جھوٹے پروپیگنڈہ کا ہتھیار بنا لیا ہے۔ بے چارے سیاسی کارکن سوشل میڈیا کے جھوٹے پروپیگنڈہ کو حقیقت سمجھ کر سیاسی مخالفین کو گالیاں دینے میں مصروف پائے جاتے ہیں اور ہر اس بندے کو ملک دشمن اور غدار کا سرٹیفیکیٹ جاری کرتے رہتے ہیں جو ان کے پروپیگنڈہ کو جھوٹ قرار دے۔
گزشتہ سال ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ کی طرف سے لکھا گیا ایک خط سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا گیا۔ اس خط میں ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ نے حکومت سے درخواست کی تھی کہ اوکاڑہ کو سی پیک سے ملا کر دیپالپور، پاکپتن، بہاولنگر اور چشتیاں سے ہوتے ہوئے موٹر وے بہاولپور سے آگے جا کر ملتان سکھر موٹر وے سے ملا دی جائے۔ اس خط کو لیکر ہمارے انصافی بھائیوں نے موٹر وے کی منظوری کی مبارکبادی مہم ایسے زور شور سے شروع کی کہ کچھ معصوم انصافی بھائی تو خیالوں اور خوابوں میں اس موٹر وے پر محو سفر بھی رہے۔ اس خط کی حقیقت کو جانے بغیر اتنا زوردار پروپیگنڈہ کیا گیا کہ عوام موٹر وے کی منتظر رہنے لگی۔
حالانکہ ڈپٹی کمشنر اوکاڑہ یا کسی بھی ڈپٹی کمشنر کی تجویز پر سی پیک کی موٹر وے نہیں بنتی۔ مگر اس وقت حکومت پر ترقیاتی کام نا کرنے کا بڑا شدید دباؤ تھا تو انصافی بھائیوں سے عوام کی توجہ اس طرف مبذول کروانے کا کام لیا گیا۔
اس موٹر وے کے انتظار ایڑیاں اٹھا کر کھڑے انصافی بھائیوں کے پروپیگنڈہ کی ہانڈی بیچ چوراہے اس وقت پھٹی جب گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے وقفہ سوالات کی ایک ویڈیو کا کلپ سوشل میڈیا پر شئیر ہوا ہے۔ اس ویڈیو کلپ میں ہارون آباد سے ممبر پنجاب اسمبلی سی پیک اور اس کے علاوہ ضلع بہاولنگر کو مین شاہراہوں سے جوڑنے سے متعلق ایک سوال کرتے ہیں جس کے جواب میں وزیر صاحب جواب دیتے ہیں کہ سی پیک کا ایسا کوئی منصوبہ زیر غور ہی نہیں ہے جو ان علاقوں کو جوڑ سکے۔ اس کے علاوہ اس ویڈیو کلپ میں اوکاڑہ ، دیپالپور، پاکپتن، بہاولنگر ، چشتیاں اور حاصلپور کو ڈبل سڑک کے ذریعے جوڑنے کے منصوبے کا ذکر ہے۔ جس پر وزیر صاحب فرماتے ہیں کہ فنڈز کی کمی کی وجہ سے اس کا روٹ تبدیل کر دیا گیا ہے۔ یعنی موٹر وے لیتے لیتے عام سڑک سے بھی گئے۔
کل سے اس ویڈیو کلپ کو دیکھے بغیر حکومت کے مخالفین عوام کو گمراہ کرنے کے لیے اپنے پروپیگنڈہ کو پھیلا رہے ہیں کہ حکومت نے ہمارے ضلع کو سی پیک موٹر وے سے محروم کر دیا ہے۔ حالانکہ کہ سی پیک کا موٹر وے کا منصوبہ زیر غور ہی نہیں ہے۔ جس سڑک کا روٹ تبدیل کیا گیا ہے وہ ون وے روڈ کا منصوبہ ہے۔ اب حکومت کے مخالفین عوام کو اس سڑک سے بھی محروم رکھنے کے لیے موٹر وے کا راگ الاپنے میں مصروف ہیں۔
سنجیدہ سیاسی و سماجی کارکنوں سے گزارش ہے کہ سی پیک کے ڈرامے سے عوام کو آگاہ کریں اور جس سڑک سے بہاولنگر کی عوام کو محروم کیا جا رہا ہے اس سڑک کے سابقہ روٹ کی بحالی کے لیے کوشش کریں۔ اس سڑک کی بہاولنگر سے منظوری کے لیے تو سیاسی خوشامدی کئی بار شہر کو مبارکبادی فلیکسوں سے بھی سجا چکے ہیں۔
جھوٹے پروپیگنڈہ میں آنے کی بجائے عوام کو حقائق بتا کر اس سڑک کی بحالی کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جائیں اور اگر یہ سڑک بہاولنگر کو نا ملے تو اس سڑک کی مبارکبادیں وصول کرنے والوں کو آئندہ الیکشن میں پاکپتن اور دیپالپور سے الیکشن لڑنے پر سوچنے پر مجبور کر دیں۔