طاقت کے نشے میں بدمست افسر نے راستہ نا دینے پر موٹر سائیکل سوار پر گاڑی چڑھا دی۔ شہریوں کے ہاتھوں اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کی ٹھکائی۔

 طاقت کے نشے میں بدمست افسر نے راستہ نا دینے پر موٹر سائیکل سوار پر گاڑی چڑھا دی۔ موقع پر جمع ہونے والے شہریوں نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کی ٹھکائی کر دی۔ موٹر سائیکل سوار شہری پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج کروا دیا

بہاولنگر ( سیف الرحمن سے) طاقت کے نشے میں بدمست افسر نے راستہ نا دینے پر موٹر سائیکل سوار پر گاڑی چڑھا دی۔ موقع پر جمع ہونے والے شہریوں نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کی ٹھکائی کر دی۔ موٹر سائیکل سوار شہری پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج کروا دیا۔ 

تفصیلات کے مطابق افسری کی طاقت کے نشے میں بد مست اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن عدنان آصف بھٹہ نے راستہ دینے میں تاخیر پر موٹر سائیکل سوار شہری پر گاڑی چڑھا دی۔ گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل کو نقصان پہنچا۔ ٹکر مار کر بھی غصہ ٹھنڈا نا ہوا تو موصوف افسر نے شہری کی موٹر سائیکل کی چابی چھین لی۔




متاثرہ شہری نے اس واقعہ کی خود ویڈیو بھی بنائی جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ عدنان آصف بھٹہ اعتراف کر رہے ہیں کہ انہوں نے شہری کی بائیک کی چابی نکالی ہے۔ ساتھ ہی افسر موصوف کہتے ہوئے سنے جا سکتے ہیں کہ ہاں اے سی کو بلا لو۔۔۔۔

 شہری کے واویلا کرنے پر اردگرد موجود شہری جمع ہو گئے اور غضبناک افسر کو اسکی زیادتی کا احساس دلانے کی کوشش کی تو اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن نے شہریوں کو بھی برا بھلا کہنا شروع کر دیا اور موٹر سائیکل سوار شہری کو گالیاں دیں جس پر شہری مشتعل ہو گئے اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کی دھلائی کر دی۔ اپنے اثرورسوخ اور افسری کی طاقت کے بل بوتے پر " جس کی لاٹھی اس کی بھینس کے مصداق اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن نے شہری پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے اور دیگر ناکردہ جرائم کے الزامات کے تحت ایف آئی آر درج کروا دی۔ جبکہ متاثرہ شہری کا کہنا ہے کہ سرکاری گاڑی کو راستہ دینے میں تھوڑی سی تاخیر ہوئی تو کار سوار نے گاڑی کی ٹکر مار دی اور گالیاں دینے کے ساتھ ساتھ بائیک کی چابی چھین لی۔ 

اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن نے واقعہ سے متعلق ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ وہ ایک ریڈ کرنے کے بعد چشتیاں سے واپس آ رہے تھے کہ ایک موٹر سائیکل سوار نے القریش میرج ہال کے قریب انکی گاڑی کو ٹکر ماری جس پر وہ گاڑی سائیڈ پر لگا کر باہر نکل آئے اور موٹر سائیکل سوار سے وجہ پوچھی تو اس نے گالیاں دینی شروع کر دیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تھوڑی دیر بعد موٹر سائیکل سوار کے ساتھی آ گئے اور انہیں زدوکوب کیا۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ بہاولنگر عدنان آصف بھٹہ کے بقول پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور پولیس تفتیش میں مصروف ہے۔

اس واقعہ کے بعد شہری حلقوں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔ اس واقعہ کے بعد شہریوں کا کہنا ہے کہ عام آدمی کا سڑکوں پر نکلنا ہی جرم بن چکا ہے۔

اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ بہاولنگر کے ویڈیو بیان کے بعد حقائق کا جائزہ لیا گیا تو بظاہر انکا بیان سچا دکھائی نہیں دیتا کیونکہ ریڈ کرنے کے لیے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سرکاری گاڑی میں ڈرائیور اور عملے کے بغیر کیونکر گئے؟ اسی طرح یہ بات بھی قابل غور ہے کہ جس ریڈ کا موصوف افسر نے ذکر کیا ہے اس کی تفصیلات میڈیا کو نہیں بتائی گئیں کہ اس ریڈ میں کس کو گرفتار کیا گیا اور کونسے مجسٹریٹ انکے ہمراہ موجود تھے؟ 

پاکستان مسلم لیگ ق کے ضلعی سیکرٹری اطلاعات راجہ کوکب افتخار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن عدنان آصف بھٹہ بری شہرت کے حامل افسر ہیں اور کرپشن کے خاتمے کی بجائے کرپشن میں ملوث افراد و افسران کی سرپرستی اور حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ افسر موصوف کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ٹیوٹا بہاولنگر میں تعینات کرپشن مافیا کے خلاف شکایت ہے جس میں ناقابل تردید ڈاکومنٹری ثبوت ہونے کے باوجود موصوف نے کرپشن مافیا سے ساز باز کر لی۔ چونکہ ثبوت اتنے زیادہ اور مظبوط تھے اس لیے اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اس شکایت کو خارج نہیں کر سکے مگر پھر بھی یہ شکایت انہوں نے کاروائی کیے بغیر واپس محکمے کو بھجوا دی۔ راجہ کوکب نے مزید بتایا کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن بہاولنگر کا دست راست فیصل نامی اہلکار ٹیوٹا کرپشن مافیا سے رابطے میں تھا جو بالآخر انصاف کا گلہ گھونٹنے میں کامیاب ہو گیا یہ اہلکار اب رحیم یار خان تعینات ہے