ورلڈ بنک نے اپنی رپورٹ میں پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کو کم خرچ پر معیاری تعلیم کے فروغ کا بہترین ماڈل قرار دیا ہے۔ ایم ڈی پیف

 ورلڈ بنک نے اپنی رپورٹ میں پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کو کم خرچ پر معیاری تعلیم کے فروغ کا بہترین ماڈل قرار دیا ہے۔ اس کا کریڈٹ پیف پارٹنرز کو جاتا ہے۔ ایم ڈی پیف اسد نعیم

لاہور ( سیف الرحمن سے)ورلڈ بنک نے اپنی رپورٹ میں پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کو کم خرچ پر معیاری تعلیم کے فروغ کا بہترین ماڈل قرار دیا ہے۔ اس کا کریڈٹ پیف پارٹنرز کو جاتا ہے۔ ایم ڈی پیف اسد نعیم تفصیلات کے مطابق مینیجنگ ڈائریکٹر پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن اسد نعیم نے پیف پارٹنرز کے نام جاری کردہ ایک پیغام میں کہا ہے کہ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کا ایسا تعلیمی ماڈل ہے جسکی دنیا معترف ہے۔ دنیا کے بڑے بڑے اداروں نے پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے ماڈل اور نظام تعلیم کی تعریف کی ہے جبکہ حال ہی میں ورلڈ بنک نے اپنی جاری کردہ رپورٹ میں پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کو کم خرچ پر فروغ تعلیم اور معیاری تعلیم کا بہترین ماڈل قرار دیا ہے۔میں یہ سمجھتا ہوں کہ اگر پیف دنیا بھر میں اپنے تعلیمی نظام اور پنجاب کے مستحق اور محروم طبقات تک مفت اور معیاری تعلیم کے فروغ کی بدولت مقبول ہوا ہے تو اس کے پیچھے اصل محنت پیف پارٹنرز کی ہے جنھوں نے پنجاب کے دور دراز علاقوں میں محدود سہولیات اور وسائل کے باوجود علم کی ایسی شمعیں روشن کی ہیں کہ دنیا کے بڑے بڑے ادارے پیف کے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل سے متاثر ہوئے اور بین الاقوامی طور پر اس ماڈل کو پذیرائی حاصل ہوئی۔آپ سب اس حقیقت سے بھی آشنا ہیں کہ میں پیف پارٹنرز کی اس انتھک محنت اور کوششوں کا بہترین قدر دان ہوں جس محنت نے پیف کو تعلیمی دنیا میں چمکتے ستارے کی مانند روشن کیا ہے۔

الحمداللہ چیئرمین پیف سردار آفتاب اکبر خان اورمیں نے گذشتہ ایک سال میں اسی محنت کو دیکھتے ہوئے پیف پارٹنرز کی بھلائی اور پیف کے تعلیمی نظام کو مضبوط کرنے کے لیے ہر و ہ عملی قدم اٹھایا ہے جس سے ہم پیف کو نہ صرف مزید ترقی دے سکیں بلکہ پیف کی جڑوں کو اتنا مضبوط کر دیں کہ رہتی دنیا تک پیف اسی طرح علم کی شمعیں روشن کرتا رہے اوردنیا کے لیے علم کا مینارہ ِنور ثابت ہو۔ بلاشبہ پیف کی ترقی میں جس طرح ہمیشہ پیف پارٹنرز کا بھرپور کردار رہا ہے، مجھے یقین ہے کہ پیف پارٹنرز ہمیشہ معیاری تعلیم کے فروغ میں اسی طرح اپنا بے لوث کردار ادا کرتے رہیں گے۔مجھے یہ بتاتے ہوئے بے حد خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ پیف1991 ء میں اپنے قیام سے ابتک 30 برس مکمل کر چکا ہے اور الحمداللہ ہم ایک جامع اور مفصل رپورٹ کے ذریعے دنیا کو پیف کی تیس سالہ کارکردگی دکھانے جا رہے ہیں۔ اس رپورٹ پر عملی طور پر کام شروع ہو چکا ہے اور انشاء اللہ جلدیہ رپورٹ تکمیل کے مراحل میں داخل ہو جائیگی۔اس رپورٹ میں جہاں پیف کے قیام سے اب تک کے تمام مراحل اور علمی سفر کو مفصلاََ بیان کیا جائیگا وہیں میں چاہتا ہوں کہ پیف پارٹنرز کی محنت اور انتھک کوششوں کا بھی اس میں تفصیلاََ ذکر ہو۔

 ہم پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے سکولز سے تعلیم حاصل کرنے والے مختلف شعبہ جات میں نمایاں مقام حاصل کرنے والے سٹوڈنٹس کا ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں تاکہ دنیا کو بتا سکیں کہ وہ بچے جو وسائل نا ہونے کی وجہ سے تعلیم حاصل کرنے کے قابل نہیں تھے پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے انکی تعلیمی معاونت کر کے ان کو اس قابل بنا دیا ہے کہ وہ ملک و قوم کی خدمت کر رہے ہیں۔