طالبات کا احتجاج رنگ لے آیا ۔ غیر قانونی طور پر پر بند کی گئی کلاس بحال

 طالبات کا احتجاج رنگ لے آیا ۔ غیر قانونی طور پر پر بند کی گئی کلاس بحال۔ صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سمیت سول سوسائٹی کی طرف سے کلاسز بحالی کے فیصلے کی تعریف

بہاولنگر (ایجوکیشن رپورٹر) طالبات کا احتجاج رنگ لے آیا ۔ غیر قانونی طور پر پر بند کی گئی کلاس بحال۔ صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سمیت سول سوسائٹی کی طرف سے کلاسز بحالی کے فیصلے کی تعریف۔ تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ برائے خواتین بہاولنگر میں گزشتہ تقریباً 15 سال سے جاری بیوٹیشن کورس کی کلاس اچانک بغیر وجہ بتائے بند کر دی گئی۔ ٹیوٹا کے اس فیصلے پر زیر تعلیم طالبات اور انکے والدین میں شدید مایوسی اور بے چینی پھیل گئی۔ طالبات نے کلاس کی بحالی کے لیے ٹیوٹا کے ضلعی افسران کو درخواست گزاری۔ مگر چونکہ کلاس بند کرنے میں ضلعی افسران کی بدنیتی شامل تھی اس لیے انہوں نے کلاس بحال کرنے سے انکار کر دیا۔ طالبات نے سابق وزیراعلی پنجاب سردار عثمان خان بزدار اور سابق چیئرمین ٹیوٹا پنجاب علی سلمان صدیق سمیت ٹیوٹا کے اعلیٰ حکام کو درخواستیں دیں مگر طاقتور کرپشن مافیا نے کہیں شنوائی نا ہونے دی۔ مایوس ہو کر طالبات نے عدالت سے رجوع کر لیا۔ عدالت نے کلاس بحال کرنے کا حکم دے دیا مگر کرپشن مافیا نے عدالتی حکم ماننے کی بجائے پس و پیش سے کام لینا شروع کر دیا اور طالبات کے گھروں میں سرکاری ٹیلی فون نمبرز سے کال کر کے انہیں ہراساں کرنا شروع کر دیا۔ گزشتہ ہفتے طالبات نے تنگ آکر ڈسٹرکٹ منیجر ٹیوٹا بہاولنگر کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور کلاسز بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسی دوران کرپشن مافیا کے سرپرست چیئرمین ٹیوٹا نے استعفیٰ دے دیا اور ٹیوٹا سیکرٹریٹ میں تعینات ان کے من پسند افسر کا تبادلہ کر دیا گیا۔ چیئرمین کے جاتے ہی کرپشن مافیا کے سرپرست افسر کا تبادلہ ہونے سے کرپشن مافیا یتیم ہو گیا اور ٹیوٹا کی نئی انتظامیہ نے طالبات کی کلاس بحال کرنے کا حکم جاری کر دیا۔ کلاس بحالی کی تقریب میں طالبات کے والدین، سول سوسائٹی کی نمایاں شخصیات، میڈیا نمائندگان، ٹیوٹا کے ضلعی بورڈ آف منیجمنٹ کے پریزیڈنٹ معروف وکیل میاں اکرم وٹو اور صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کاشف خان خاکوانی ایڈووکیٹ نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے میاں اکرم وٹو نے کہا کہ ٹیوٹا کے ادارے آنے والی نسل کو ہنر مند بنا رہے ہیں تاکہ وہ معاشرے کے مفید شہری بن سکیں۔ صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کاشف خان خاکوانی ایڈووکیٹ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کلاس بحال کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ انہوں نے طالبات پر زور دیا کہ اپنی توجہ اپنی تعلیم اور ٹریننگ پر رکھیں۔  گورنمنٹ ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ برائے خواتین کی پرنسپل میڈم ثمینہ حبیب نے معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ واضح رہے کہ ٹیوٹا بہاولنگر کے ادارے گزشتہ چند سالوں سے کرپشن مافیا کے شکنجے میں جکڑے ہوئے ہیں۔ کرپشن مافیا کو ٹیوٹا سیکرٹریٹ میں تعینات اعلیٰ افسر کی مدد و سرپرستی حاصل ہے۔ ٹیوٹا بہاولنگر میں کرپشن مافیا نے جعلی اسناد پر بیوٹیشن کلاس کے لیے خواتین انسٹرکٹر بھرتی کر رکھی تھیں۔ انکی جعلی اسناد کا انکشاف ہونے پر ڈپٹی کمشنر بہاولنگر نے جعلی اسناد جاری کرنے والے جعلی کالج کو سیل کر دیا۔ جب کرپشن مافیا کو یقین ہو گیا کہ جعلی اسناد پر کئی سالوں سے نوکری کرنے والی انکی من پسند خواتین اب فارغ ہیں تو انہوں نے"نا کھیلیں گے، نا کھیلنے دیں گے" کے مصداق بیوٹیشن کلاس ہی بند کر دی۔ کرپشن مافیا کی جانب کلاس بند کیے جانے پر سول سوسائٹی نے سخت ردعمل دیا۔ انجمن تاجران ، صحافی برداری اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے کلاس بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔ ٹیوٹا سیکرٹریٹ میں موجود کرپشن مافیا کے سرپرست افسر نے انتہائی ڈھٹائی سے کلاس کو صرف اس لیے بند رکھنے کی حمایت جاری رکھی کہ انکی پسندیدہ انسٹرکٹرز کو جعلی اسناد کی وجہ سے نوکری سے فارغ کر دیا گیا تھا۔