ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر میں بدانتظامی کی انتہا ۔ ایمرجنسی وارڈ میں جنگل کا قانون۔ بچوں کو ایمرجنسی میں چیک نا کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

 ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر میں بدانتظامی کی انتہا ۔ ایمرجنسی وارڈ میں جنگل کا قانون۔ مریض خوار۔ لواحقین کے ساتھ بداخلاقی معمول بن گئی۔ بچوں کو ایمرجنسی میں چیک نا کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل۔ ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی بن گئی 

بہاولنگر (سیف الرحمن سے) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر میں بدانتظامی کی انتہا ۔ ایمرجنسی وارڈ میں جنگل کا قانون۔ مریض خوار۔ لواحقین کے ساتھ بداخلاقی معمول بن گئی۔ بچوں کو ایمرجنسی میں چیک نا کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل۔ ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی بن گئی۔

 تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر میں بدانتظامی انتہا پر پہنچ چکی ہے۔ ایمرجنسی میں ڈاکٹرز اور عملے کی جانب سے مریضوں اور انکے لواحقین کے ساتھ بدتمیزی کرنا معمول بن گیا ہے۔ ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر انتہائی کرپٹ اور نااہل ہے جس کی وجہ سے ضلع کے سب سے بڑے ہسپتال میں مریض لاوارث ہو چکے ہیں۔ ایمرجنسی میں جنگل کا قانون نافذ ہے اور ڈاکٹرز اپنی پسند نا پسند کے مطابق مریضوں کو چیک کرتے ہیں۔ ایمرجنسی میں بچوں کو چیک نا کرنے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے۔

 ویڈیو بنانے والے شہری کا کہنا ہے کہ رات میرے دو بیٹوں کو شدید بخار تھا اور دونوں بیٹے الٹیاں اور لوز موشن کرنے کی وجہ سے نیم بے ہوش ہو چکے تھے۔ میں شدید پریشانی کی حالت میں آج صبح اپنے دونوں بیٹوں کو لیکر ایمرجنسی میں پہنچا تو کاؤنٹر پر بیٹھے اہلکار نے بچوں کی ہرچی دینے سے انکار کر دیا اور مجھے او پی ڈی میں بچوں کو چیک کروانے یا بچوں کے وارڈ میں لیجانے کے لیے کہا۔ جبکہ اس وقت تک او پی ڈی کھلنے کا ٹائم بھی نہیں ہوا تھا۔ میں نے ڈیوٹی ڈاکٹر سے بچوں کو چیک کرنے کے لیے کہا تو انہوں نے کہا کہ او پی ڈی میں چیک کروائیں میں نے بچوں کی نیم بے ہوشی کی حالت دکھائی مگر ڈاکٹر نے بے رحمی کا مظاہرہ کیا۔ میں نے ویڈیو بنانے کی کوشش کی تو ڈاکٹر نے سیکیورٹی گارڈز کو بلا کر مجھے بچوں سمیت اپنے کمرے سے نکال دیا۔ میں ایم ایس کے پاس فریاد لیکر گیا مگر ایم ایس اپنے دفتر میں نہیں پہنچے تھے۔ تب واپس آ کر میں جتنی ویڈیو بنا سکتا تھا بنائی اور سوشل میڈیا پر ڈال دی۔ اس واقعہ کے بارے میں موقف جاننے کے لیے ڈیوٹی ڈاکٹر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہمیں ایم ایس صاحب نے میڈیا سے بات کرنے سے منع کر رکھا ہے اس لیے ایم ایس سے رابطہ کریں۔ ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال بہاولنگر ڈاکٹر یونس سے مؤقف جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ایسے کسی بھی واقعہ سے لا علمی کا اظہار کیا۔ متاثرہ شہری نے چیف سیکرٹری پنجاب، پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب، کمشنر بہاولپور اور ڈپٹی کمشنر بہاولنگر سے مطالبہ کیا ہے کہ ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر کو فوری طور پر تبدیل کیا جائے اور کسی ایماندار اور فرض شناس آفیسر کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر کا ایم ایس تعینات کیا جائے۔