انچارج بی ایچ یو موسیٰ بھوتہ ڈاکٹر انعم کے خلاف ہیلتھ ورکرز کا احتجاج۔ سی ای او ہیلتھ اتھارٹی کے دفتر کے باہر دھرنا دے دیا

 انچارج بی ایچ یو موسیٰ بھوتہ ڈاکٹر انعم کے خلاف ہیلتھ ورکرز کا احتجاج۔ سی ای او ہیلتھ اتھارٹی کے دفتر کے باہر دھرنا دے دیا۔ الیکشن کمیشن کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئےLHV کا کیا گیا  ٹرانسفر واپس لینے کا مطالبہ۔

بہاولنگر (سیف الرحمن سے) انچارج بی ایچ یو موسیٰ بھوتہ ڈاکٹر انعم کے خلاف ہیلتھ ورکرز کا احتجاج۔ سی ای او ہیلتھ اتھارٹی کے دفتر کے باہر دھرنا دے دیا۔ الیکشن کمیشن کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئےLHV کا کیا گیا  ٹرانسفر واپس لینے کا مطالبہ۔ ڈاکٹر کے خلاف نعرے بازی۔ تفصیلات کے مطابق سی ای او ہیلتھ اتھارٹی بہاولنگر کے دفتر کے باہر خواتین ہیلتھ ورکرز نے انچارج بی ایچ یو موسیٰ بھوتہ ڈاکٹر انعم کے خلاف احتجاج کیا اور دھرنا دے دیا۔ احتجاجی خواتین ورکرز نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر انکے مطالبات درج تھے۔ احتجاجی خواتین ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے کہ ہیلتھ ورکرز لیڈرز نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے نوٹیفکیشن کے باوجود سی ای او ہیلتھ نے ڈاکٹر انعم کے کہنے پر مس رابعہ عتیق LHV کا تبادلہ بی ایچ یو موسیٰ بھوتہ سے بی ایچ یو قاسمکا کر دیا ہے۔ جبکہ بی ایچ یو قاسمکا کی LHV خدیجہ انور کا تبادلہ بی ایچ یو موسیٰ بھوتہ کر دیا گیا ہے۔ جبکہ چشتیاں میں صوبائی اسمبلی کے الیکشن کا شیڈول جاری ہونے کے بعد تبادلہ نہیں کیا جا سکتا۔ مظاہرین نے ڈاکٹر انعم کو فی الفور بی ایچ یو موسیٰ بھوتہ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ اس احتجاج اور احتجاجی خواتین کے مطالبات سے متعلق سی ای او ہیلتھ اتھارٹی بہاولنگر سے مؤقف جاننے کے لیے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ انکوائری رپورٹ کے نتیجے میں LHV رابعہ عتیق کا ایڈمنسٹریٹو گراؤنڈز پر ٹرانسفر کیا گیا ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ اگر رابعہ عتیق کا ٹرانسفر انکوائری کے نتیجے میں کیا گیا ہے تو پھر خدیجہ انور کا ٹرانسفر کیسے ایڈمنسٹریٹو گراؤنڈز پر ہوا۔ انکے خلاف تو کوئی انکوائری نہیں ہوئی۔ تو انہوں نے کہا کہ انکا تبادلہ اس لیے کیا گیا ہے تاکہ ہسپتال میں LHV کی سیٹ خالی نا رہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ خدیجہ انور کچھ عرصہ پہلے درخواست دے چکی تھی کہ اسے شہر کے قریب شفٹ کر دیا جائے۔