میونسپل کمیٹی میں انوکھا میرٹ۔ بااثر اور کرپٹ پلمبر سپروائزر واٹر سپلائی ، انچارج واٹر برانچ اور ڈیفیکٹو انچارج شکایات سیل مقرر

 میونسپل کمیٹی میں انوکھا میرٹ پلمبر نے سب انجینئر کا چارج سنبھال رکھا ہے۔ بااثر اور کرپٹ پلمبر سپروائزر واٹر سپلائی ، انچارج واٹر برانچ اور ڈیفیکٹو انچارج شکایات سیل مقرر۔درجہ چہارم کےپلمبرکو بااثر آڈٹ آفیسر کی سرپرستی حاصل۔

بہاولنگر (سیف الرحمن سے) میونسپل کمیٹی میں انوکھا میرٹ پلمبر نے سب انجینئر کا چارج سنبھال رکھا ہے۔ بااثر اور کرپٹ پلمبر سپروائزر واٹر سپلائی ، انچارج واٹر برانچ اور ڈیفیکٹو انچارج شکایات سیل مقرر۔درجہ چہارم کےپلمبرکو بااثر آڈٹ آفیسر کی سرپرستی حاصل جس کی وجہ سے افسران بھی اس کے اگے بے بس ہیں۔ تفصیلات کے مطابق میونسپل کمیٹی بہاولنگر میں لاقانونیت کا راج ہے اور انوکھے میرٹ کے تحت بااثر اور کرپٹ  شادا نامی پلمبر کو سپروائزر واٹر سپلائی ، انچارج واٹر برانچ اور ڈیفیکٹو انچارج شکایات سیل بنایا گیا ہے۔ جبکہ سپروائزر واٹر سپلائی سب انجینئر لگ سکتا ہے۔ مگر افسران کے منظور نظر اور کماؤ پوت شادا پلمبر کو سپروائزر واٹر سپلائی لگایا گیا ہے۔ اسی طرح شادا پلمبر کو انچارج واٹر برانچ بھی مقرر کیا گیا ہے جبکہ اعظم نامی انچارج واٹر سپلائی کو اب واٹر سپلائی کا ریکوری انجارج بنا دیا گیا ہے کیونکہ وہ بلدیہ بہاولنگر کا کماؤ پوت نہیں بن سکا ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ شادا پلمبر کو بااثر آڈٹ آفیسر کی سرپرستی حاصل ہے۔ واٹر برانچ کے انچارج کے طور پر شادا پلمبر فیکٹریوں کو غیر قانونی طور پر پانی دیکر لاکھوں روپے اکھٹے کرتا ہے۔ اس کے علاوہ شادا پلمبر واٹر برانچ کے شکایات سیل کا ڈیفیکٹو انچارج بھی ہے۔ شہریوں کی جانب سے واٹر برانچ میں بد انتظامی اور کرپشن کے خلاف بارہا شکایات کی گئیں مگر شادا پلمبر مافیا کا حصہ ہے اس لیے آج تک اس کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جا سکی شادا پلمبر سے افسران بھی خوف زدہ ہیں کیونکہ شادا پلمبر کے ساتھ تعاون نا کرنے والے افسر یا اہلکار کی آڈٹ آفیسر کے ذریعے تنخواہ بند کروا دی جاتی ہے۔ شادا پلمبر کو سیاسی شخصیات کی پشت پناہی بھی حاصل ہے۔ عوامی ، سیاسی و سماجی حلقوں نے وزیراعلی پنجاب ، چیف سیکرٹری پنجاب ، سیکرٹری بلدیات، کمشنر بہاولپور اور ڈپٹی کمشنر بہاولنگر سے مطالبہ کیا ہے کہ شادا پلمبر کو اس کے اصل کام پر لگایا جائے اور واٹر برانچ میں ہونے والی کرپشن اور بدعنوانی کی شفاف انکوائری کروائی جائے ۔