ڈی ایچ کیو ہسپتال بہاولنگر میں جنگل کا قانون نافذ۔ چارج نا ملنے پر کام کے حالات کو ناساز گار اور کرپشن زدہ قرار دے کر لاجسٹک آفیسر مستعفیٰ

 ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال بہاولنگر نے جنگل کا قانون نافذ کر دیا۔ افسران بالا کے احکامات ہوا میں اڑا دئیے۔ 46 دن تک ریکارڈ/ سامان کا چارج نا ملنے پر کام کے حالات کو ناساز گار اور کرپشن زدہ قرار دے کر لاجسٹک آفیسر مستعفیٰ۔

بہاولنگر (جاوید ارشد جٹ سے) ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر نے ہسپتال میں جنگل کا قانون نافذ کر دیا۔ سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب سمیت افسران بالا کے احکامات ہوا میں اڑا دئیے۔ 46 دن تک ریکارڈ/ سامان کا چارج نا ملنے پر کام کے حالات کو ناساز گار اور کرپشن زدہ قرار دے کر لاجسٹک آفیسر مستعفیٰ۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر کے ایم ایس ڈاکٹر یونس اپنی کرپشن اور لوٹ مار کی وجہ سے میڈیا کی زینت بنے ہوئے ہیں۔ انتظامی طور پر انتہائی نااہل اور باتونی ایم ایس کی وجہ سے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر میں مریضوں کو مناسب علاج معالجہ کی سہولیات نہیں مل رہیں۔ ضلع بہاولنگر کا سب سے بڑا ہسپتال بدانتظامی کا گڑھ بن چکا ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر میں 22 جون کو تعینات ہونے والے لاجسٹک آفیسر مسٹر ارسلان اسلم نے کام کے حالات سازگار نا ہونے اور کرپشن زدہ ہونے کا الزام لگاتے ہوئے استعفیٰ دے دیا ہے۔ مسٹر ارسلان اسلم نے استعفیٰ دیتے وقت استعفیٰ دینے کی تفصیلی وجوہات چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ اتھارٹی بہاولنگر کو لکھ دی ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ 46 روز گزرنے کے باوجود اور سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب ، ڈائریکٹر پی ایم یو، ڈپٹی کمشنر بہاولنگر اور سی ای او ہیلتھ اتھارٹی بہاولنگر کی جانب سے متعدد بار تحریری آرڈرز کے باوجود ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر نے لاجسٹک آفیسر کو ریکارڈ/ سامان کا چارج نہیں دیا۔ 


ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر نے اپنے چہیتے کمپیوٹر آپریٹر کو لاجسٹک آفیسر کا عارضی چارج دے رکھا ہے اور اس کے ساتھ مل کر ہسپتال کا کروڑوں روپے مالیت کا سامان غائب کر چکے ہیں۔ حال ہی میں میڈیا نے نشاندہی کی کہ ہسپتال کے آؤٹ ڈور کاؤنٹر سے دو عدد 4 ٹن کے فلور سٹینڈنگ ائیر کنڈیشنرز غائب کر دئیے گئے ہیں جبکہ میڈیا کی نشاندہی پر غائب کی گئی 55 انچ کی ایل ای ڈی ایم ایس کی رہائش گاہ سے واپس ہسپتال لائی گئی۔ اسی لاجسٹک آفیسر کے ذریعے کروڑوں روپے مالیت کا سامان خریدے بغیر اسکی جعلی انٹری کر کے خزانے کو نقصان پہنچایا گیا 

 ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر ڈاکٹر یونس کھوکھر، سی ای او ہیلتھ اتھارٹی بہاولنگر اور ڈپٹی کمشنر بہاولنگر سے مؤقف جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ 

عوامی ، سیاسی و سماجی حلقوں نے وزیراعلی پنجاب ، وزیر صحت پنجاب ، سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب اور کمشنر بہاولپور سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر اور لاجسٹک آفیسر کو معطل کر کے ان کے دور میں ہونے والی کرپشن کی شفاف انکوائری کروائی جائے۔