لٹریسی ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے افسران کی چشم پوشی کی وجہ سے لوٹ مار جاری۔ لٹریسی کٹس کی مد میں لاکھوں کی خرد برد

 لٹریسی ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے افسران کی چشم پوشی کی وجہ سے لوٹ مار جاری۔ لٹریسی کٹس کی مد میں لاکھوں کی خرد برد سامنے آ گئی۔ فیلڈ سٹاف اور لٹریسی سکولز ٹیچرز کی جانب سے پورا سامان فراہم کرنے کا مطالبہ۔

بہاولنگر (سیف الرحمن سے) لٹریسی ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے افسران کی چشم پوشی کی وجہ سے لوٹ مار جاری۔ لٹریسی کٹس کی مد میں لاکھوں کی خرد برد سامنے آ گئی۔ فیلڈ سٹاف اور لٹریسی سکولز ٹیچرز کی جانب سے پورا سامان فراہم کرنے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق لٹریسی ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے اعلی افسران کی چشم پوشی اور کرپشن کے خلاف کاروائی نا کر کے کرپشن کی حوصلہ افزائی کے نتیجے میں ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کی جانب سے لٹریسی کٹس کی فراہمی کے ٹینڈر کا سامان پورا فراہم نہیں کیا گیا۔ ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر نے گزشتہ ماہ ضلع بھر کے لٹریسی سکولز کو لٹریسی کٹس فراہم کی ہیں۔ معاہدے کے مطابق  لٹریسی کٹ کا سامان ہر سکول تک پہنچانا تھا مگر ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کی ملی بھگت کی وجہ سے سکولز کو سامان سکول سے دور میں روڑز پر  مختلف مقامات پر فراہم کیا گیا۔ مین روڈ سے سکول تک سامان پہنچانے کا خرچ ٹیچرز پر ڈال دیا گیا۔ اس کے علاوہ مختلف سکولز میں سامان کم ملنے کی شکایات سامنے آئی ہیں۔ ان سکولز میں کم سامان ملنے کی وجہ سے کسی بچے کو کاپی نہیں ملی تو کسی کو جیومیٹری باکس نہیں ملا جبکہ کچھ سکولز میں سامان بالکل بھی نہیں دیا گیا۔ جن سکولز میں سامان نہیں دیا گیا ان سکولز کی ٹیچرز نے بچوں کو لٹریسی کٹس فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ جبکہ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ ضلع بہاولنگر کے موبلائزرز بھی اپنے سکولز میں کم سامان پہنچنے کی شکایت کر چکے ہیں۔ صرف ایک لٹریسی موبلائزر کی شکایت کے مطابق اسے ڈیڑھ ہزار کاپیاں، 65 جیومیٹری باکس اور 52 صابن کم ملے ہیں۔جبکہ ضلع بہاولنگر میں 15 کے قریب لٹریسی موبلائزرز ہیں۔ ان سنگین نوعیت کی شکایات کو ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر دبا کر بیٹھے ہیں اور خرد برد کیا گیا سامان ہضم کرنے کے کوشش  میں مصروف ہیں۔ لٹریسی کٹس کی فراہمی کے ٹینڈر کی منظوری کے لیے سامان کی انسپکشن کرنے والی ٹیکنیکل ٹیم نے دھوکا دہی کے ذریعے ٹینڈر منظور کروانے کی کوشش کو بے نقاب کرتے ہوئے تحریر شکایت کی تھی مگر ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر نے ٹینڈر کا پراسس جاری رکھا۔ میڈیا نے  ناقص اور کم مقدار میں سامان کی فراہمی کی نشاندہی کی مگر نا تو لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کے افسران نے اس پر غور کیا اور نا ہی ڈپٹی کمشنر بہاولنگر نے کان دھرا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ کاغذوں میں سامان پورا کر دیا گیا ہے جبکہ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کا فیلڈ سٹاف اور ٹیچرز سامان کے منتظر ہیں۔ مختلف انکوائریوں میں ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کے خلاف کرپشن اور بدعنوانی کے الزامات ثابت ہونے کے باوجود لٹریسی ڈیپارٹمنٹ پنجاب کاروائی کرنے سے گریزاں ہے۔ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے اعلیٰ حکام کی کرپشن پر چشم پوشی کرپشن کی حوصلہ افزائی کا سبب بن رہی ہے۔ کرپشن کی جاری انکوائریوں کے دوران ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کی جانب سے لٹریسی کٹس کی فراہمی میں خرد برد اپنی نوعیت کا انوکھا واقعہ ہے۔ اس معاملے پر موقف جاننے کے لیے ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ میرے خلاف لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور جھوٹے ہیں۔ عوامی ، سیاسی و سماجی حلقوں نے وزیراعلی پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب اور سیکرٹری لٹریسی ڈیپارٹمنٹ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ بہاولنگر میں ہونے والی لوٹ مار کا نوٹس لیں اور کرپٹ ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی بہاولنگر کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے۔