سی ای او ایجوکیشن کستورا جی شاد کی ہدایت پر سٹی ہائی سکول میں "میواکی" جنگل کا آغاز۔

 ملک کو سیلابوں، درجہ حرارت کی تیز تبدیلی سے بچانے اور آب و ہوا کو صاف ستھرا رکھنے کیلئے جنگلات نہایت اہم ہیں  یہ بات پرنسپل گورنمنٹ سٹی ہائی سکول فار بوائز عبدالسلام اور ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن محمد رفیق نے سٹی ہائی اسکول میں سیکرٹری ایجوکیشن جنوبی پنجاب کے انیشی ایٹیو اور سی ای او ایجوکیشن کستورہ جی شاد کی ہدایت پر میواکی جنگل کے قیام کے موقع پر کہی

بہاولنگر (طاہر کریم خان سے ) ملک کو سیلابوں، درجہ حرارت کی تیز تبدیلی سے بچانے اور آب و ہوا کو صاف ستھرا رکھنے کیلئے جنگلات نہایت اہم ہیں  یہ بات پرنسپل گورنمنٹ سٹی ہائی سکول فار بوائز عبدالسلام اور ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر ایجوکیشن محمد رفیق نے سٹی ہائی اسکول میں سیکرٹری ایجوکیشن جنوبی پنجاب کے انیشی ایٹیو اور سی ای او ایجوکیشن کستورہ جی شاد کی ہدایت پر میواکی جنگل کے قیام کے موقع پر کہی۔ تفصیلات کے مطابق اس طریقے میں جہاں جنگل اگانا ہو، اس زمین کو پہلے مقامی طور پر پائے جانے والے قدرتی نباتاتی مواد کی مدد سے زرخیز بنایا جاتا ہے، مثال کے طور پر بھوسہ ڈال کر۔اس کے بعد 50 تا 100 مقامی درختوں کے بیج اس زمین پر بےترتیبی سے بوئے جاتے ہیں، بالکل ایسے ہی جیسے قدرتی جنگلوں میں ہوتا ہے۔عام طور پر مصنوعی جنگلوں میں ڈھائی ایکڑ کے رقبے میں ایک ہزار کے قریب بیج بوئے جاتے ہیں لیکن میاواکی تکنیک میں بیجوں کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے اور ڈھائی ایکڑ میں 20 ہزار تا 30 ہزار بیج بوئے جاتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ میاواکی کے نظریے کے مطابق چونکہ اس طرح اگنے والے جنگل میں شروع میں پودوں کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے اس لیے ان کے درمیان ہوا اور خوراک کے لیے سخت مقابلہ ہوتا ہے جس کے باعث وہ معمول سے زیادہ تیزی سے اگتے ہیں۔