لکڑی چور متحرک۔ بلدیہ بہاولنگر کے درختوں کی نیلامی میں بڑے پیمانے پر کرپشن کا انکشاف

 سرکاری سرپرستی میں لکڑی چور متحرک۔ بلدیہ بہاولنگر کے درختوں کی نیلامی میں بڑے پیمانے پر کرپشن کا انکشاف۔ نیلامی کی آڑ میں درجنوں قیمتی درخت ہڑپ کرنے کی تیاری مکمل۔ ابھی کچی نیلامی ہوئی ہے۔ سی ای او بلدیہ۔

بہاولنگر (سیف الرحمن سے) لکڑی چور متحرک۔ بلدیہ بہاولنگر کے درختوں کی نیلامی میں بڑے پیمانے پر کرپشن کا انکشاف۔ نیلامی کی آڑ میں درجنوں قیمتی درخت ہڑپ کرنے کی تیاری مکمل۔ بلدیہ آفس نیلامی کا ریکارڈ دینے میں تردد کا شکار۔ ابھی کچی نیلامی ہوئی ہے۔ سی ای او بلدیہ۔ تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر آفس بہاولنگر کی مجوزہ توسیع کے لیے سڑک کے دونوں اطراف سبز اور خشک قیمتی درخت لکڑی چوروں کے نشانے پر آ گئے۔ 

لکڑی چور مافیا درجنوں قیمتی درخت نیلامی کی آڑ میں ہڑپ کرنے کے لیے تیاری کر چکا ہے۔ سی ای او بلدیہ بہاولنگر کا کہنا ہے کہ ابھی کچی نیلامی ہوئی ہے۔ جبکہ حقائق اس سے مختلف ہیں۔ بلدیہ بہاولنگر نیلامی کے آفیشل اعدادوشمار دینے کے لیے تردد کا شکار ہے۔ ذرائع کے مطابق نیلامی 19 لاکھ روپے میں ہوئی ہے۔ اس نیلامی کے بعد ماڈل ٹاؤن بہاولنگر میں واقع ایک میرج ہال میں نیلامی میں شامل ٹھیکیداروں نے دوسری غیر سرکاری نیلامی کی جس میں 26 لاکھ روپے میں پول مکمل کر کے چھوٹے ٹھیکیداروں کو فارغ کر دیا گیا۔ اسکے بعد تیسری غیر سرکاری نیلامی بھی ماڈل ٹاؤن کے میرج ہال میں ہوئی جس میں 32 لاکھ روپے میں پول مکمل کر کے مزید ٹھیکیداروں کو فارغ کر دیا گیا۔ تیسری غیر سرکاری نیلامی یا پول حسین آباد کے علاقے میں ہوا جس میں پول کی رقم 41 لاکھ روپے طے پائی۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ بلدیہ کی سرکاری نیلامی میں جو درخت 19 لاکھ روپے میں بیچے گئے وہ کاٹے بغیر ہی 41 لاکھ روپے میں بک چکے ہیں جبکہ ان درختوں کی اصل قیمت ایک کروڑ روپے سے زائد بتائی جاتی ہے۔


ڈی سی آفس روڈ بہاولنگر کی توسیع کے لیے سڑک کے دونوں کناروں پر کھڑے درختوں کی نیلامی کی گئی ہے۔

درختوں پر نمبر لگا کر انکا سائز اور درخت کی قسم لکھی گئی ہے۔ درختوں کی شارٹ لسٹ پر میونسپل آفیسر I&S , میونسپل آفیسر فنانس، میونسپل آفیسر ریگولیشن ، ایس ڈی او محکمہ جنگلات ، چیف آفیسر میونسپل کمیٹی اور اسسٹنٹ کمشنر بہاولنگر کے تصدیقی دستخط موجود ہیں۔ ان تمام افسران نے تصدیقی سرٹیفیکیٹ جاری کیا ہے کہ "تصدیق کی جاتی ہے کہ فہرست درختاں بمطابق موقع 100 فیصد درست مرتب کی گئی ہے اور کوئی کمی بیشی نہ ہے"


 ان افسران کی تصدیق کے ساتھ جاری کی گئی درختوں کی لسٹ میں بڑے پیمانے پر درختوں کی تعداد و قسم میں موقع پر موجود درختوں کی تعداد و قسم میں فرق پایا جاتا ہے 

کینال ریسٹ ہاؤس کی جانب سے عارف والہ روڈ سے درختوں کی گنتی شروع کی گئی۔ 

ڈی سی آفس کی شرقی سائیڈ پر واقع درختوں کی نیلامی والی لسٹ میں اور موقع پر موجود درختوں کی تعداد میں فرق ہے۔ ایک ہی لائن اور سیدھ میں کھڑے درختوں میں سے کچھ کو نیلامی والی لسٹ میں شامل کیا گیا ہے جبکہ کچھ کو شامل نہیں کیا گیا۔

جن درختوں کو لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا وہ درخت "مال غنیمت" کے طور پر کاٹے جائیں گے۔


نیلامی 3 نمبر درخت سے شروع کی گئی ہے جو کہ سفیدے کا ایک گرا ہوا درخت ہے جبکہ اس کے بعد والا نمبر 13 ہے۔ درمیان والے دس درخت ایک ہی سیدھ میں ہونے کے باوجود نیلامی میں شامل نہیں کیے گئے۔ ان دس درختوں میں سفیدے کے دیوہیکل درخت بھی شامل ہیں۔


محکمہ انہار کے دفاتر کی دیوار کے ساتھ اندرونی جانب درختوں پر نا نمبر لگائے گئے ہیں اور نا ہی نیلامی میں شامل کیا گیا ہے جبکہ سڑک کی توسیع کی صورت وہ درخت بھی کاٹے جائیں گے ۔


محکمہ انہار کے دفاتر کراس کرتے ہی شرقی سائیڈ پر واقع تین عدد کھجور کے درختوں پر نمبر لگائے گئے ہیں جبکہ لسٹ میں ان نمبرز کے سامنے کیکر کے درخت لکھے گئے ہیں۔ مبینہ طور پر کیکر کے تین درخت جن کی نیلامی نہیں کی گئی وہ کاٹ کر ان کھجور کے درختوں کی جگہ شامل کیے جائیں گے۔ اور کھجور کے درخت مفت میں ہضم کیے جائیں گے۔


نیلامی کی لسٹ میں سیریل نمبر 11 پر درج درخت نمبر 22 ایلسٹونیا کا درخت لکھا گیا ہے جبکہ موقع پر موجود کیکر کے درخت پر نمبر 22 لکھا گیا ہے۔ 


عدالت کے مرکزی گیٹ کے عین سامنے شیشم کے ایک بڑے اور خشک درخت پر نمبر لگا کر مٹا دیا گیا ہے جبکہ اس سے پہلے اور بعد والے درختوں پر ترتیب وار نمبر لگے ہوئے ہیں۔ شیشم کا یہ بڑا خشک درخت بھی "مال غنیمت" سمجھا جا رہا ہے۔



نیلامی کی لسٹ میں سیریل نمبر 39 پر درخت نمبر 50 ایلسٹونیا کا درخت لکھا گیا ہے جبکہ موقع پر شیشم کے درخت پر 50 نمبر لکھا ہوا ہے۔

 ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر کے سامنے میڈیکل سٹورز کے پاس شیشم کے ایک بڑے درخت پر نمبر 122 لگا ہوا ہے مگر وہ نیلامی کی لسٹ میں شامل نہیں ہے۔ 


اسی طرح لسٹ میں سیریل نمبر 97 پر درخت نمبر 120 شیشم کا لکھا گیا ہے جبکہ موقع پر 120 نمبر سرس (شریں) کا درخت موجود ہے۔


کینال کالونی ہائی سکول والے چوک  کے ساتھ ڈاکٹر لیاقت خالد کے گھر کے سامنے فرینڈز موٹر وائنڈینگ ورکشاپ کے عین سامنے نیم کے درخت پر واضح طور پر 140 نمبر لکھا ہوا ہے جبکہ نیلامی کی لسٹ میں 140 نمبر پر شیشم کا ایک موٹا تازہ درخت لکھا گیا ہے جس کا سائز 154 کیوبک فٹ لکھا گیا ہے۔


اب غربی سائیڈ کے درختوں اور نیلامی کی لسٹ کا موازنہ پیش کیا جاتا ہے۔

سڑک کی غربی سائیڈ پر بھی موقع پر موجود درختوں اور نیلامی کی لسٹ میں شامل درختوں کی تعداد میں واضح فرق ہے۔ 


درخت نمبر 18 اور 19 کیکر کے دو بڑے درخت نیلامی میں شامل نہیں کیے گئے۔

اس سائیڈ پر ایک لائن اور سیدھ میں موجود شیشم کے درخت نیلامی کی لسٹ میں شامل نہیں ہیں مگر وہ کاٹے بغیر سڑک کی توسیع نہیں ہو سکے گی۔ 


شیشم کے درخت نمبر 31 ، 44 45،  46, 47, 48, 49, 51، 86، 91٫ 92  نیلامی کی لسٹ میں شامل نہیں ہیں۔ 


نیلامی کی لسٹ میں سیریل نمبر 37 پر درخت نمبر 88 کے سامنے نیم کا درخت لکھا گیا ہے جبکہ موقع پر شیشم کا درخت موجود ہے۔


شیشم کے درختوں کو جس حکمت کے ساتھ لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا وہ سمجھنے کے قابل ہے۔ سڑک کی توسیع کے لیے ایک درخت جو کہ ایلسٹونیا کا ہے وہ کاٹا جائے گا تو کیا شیشم کا درخت سڑک میں رکاوٹ نہیں بنے گا ؟


میونسپل کمیٹی کے آفس میں ڈی سی آفس کی مجوزہ توسیع کا نقشہ موجود نہیں ہے یا پھر چھپایا جا رہا ہے دونوں صورتوں میں نقشہ کی موجودگی کے بغیر کی جانے والی نیلامی اور نیلامی کے لیے پیش کی گئی لسٹ اور موقع پر موجود درختوں کی تعداد و قسم میں فرق ظاہر کرتا ہے کہ لکڑی چور مافیا کی پہنچ حکام بالا تک ہے۔

موقف جاننے کے لئے ایڈمنسٹریٹر میونسپل کمیٹی بہاولنگر عبدالجبار گجر اے ڈی سی جی سے رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

معروف قانون دان اور پاکستان مسلم لیگ ق لائرز ونگ کے ضلعی جنرل سیکرٹری راؤ عامر نور ایڈووکیٹ نے میونسپل کمیٹی بہاولنگر کے افسران کی ملی بھگت سے شہر وفا کی ہریالی پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کو شرمناک قرار دیا ہے۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر بہاولنگر سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ان درختوں کی نیلامی منسوخ کی جائے اور درختوں کی اصل تعداد کے مطابق شفاف نیلامی کروائی جائے۔ انہوں نے درخت چوروں ک مدد کرنے میں ملوث افسران و اہلکاران کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔