سموگ وبال جان بن گئی۔ بھٹہ خشت اور بھٹیاں زہر پھیلانے میں مصروف۔ انتظامیہ خاموش تماشائی بن گئی

 سموگ وبال جان بن گئی۔ بھٹہ خشت اور بھٹیاں زہر پھیلانے میں مصروف۔ انتظامیہ خاموش تماشائی بن گئی

ہارون آباد (تحصیل رپورٹر) سموگ وبال جان بن گئی۔ بھٹہ خشت اور بھٹیاں زہر پھیلانے میں مصروف۔ انتظامیہ خاموش تماشائی بن گئی۔ تفصیلات کے مطابق ہارون آباد شہر و گردونواح میں بھٹیاں سموگ کا زہر اگلنے لگیں۔ جبکہ بھٹہ خشت بھی سموگ پھیلانے میں مصروف ہیں جبکہ انتظامیہ چند ایک بھٹہ خشت پر کاروائیاں ڈال کر عوام اور حکومت کے آنکھوں میں دھول جھونکنا چاہتی ہے۔ سینکڑوں کی تعداد میں بھٹہ خشت موجود ہیں جہاں پر بغیر زگ زیگ سسٹم بھٹے چلائے جارہے ہیں اور ان سے نکلنے والا سیاہ دھواں اسموگ کا سبب بن رہا ہے محکمہ ماحولیات کی نگاہ کرم کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھٹہ مالکان بغیر زگ زیگ سسٹمز کے بھٹہ چلا کر ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے لگے۔ تحصیل ہذا میں سینکڑوں بھٹہ خشت موجود ہیں ان پر صرف ایک انسپکٹر ماحولیات کی رسائی نہیں ہو سکتی اور ناممکن ہے اور ان تمام بھٹہ مالکان نے ایک واٹس ایپ گروپ بنا رکھا ہے جب کوئی افیسر ریڈ پر نکلتا ہے تو تمام بھٹے والے ایک دوسرے کو مطلع کردیتے ہیں۔ وہ اپنی چمنیاں چلا دیتے ہیں بعدازاں پھر سے وہ بغیر زگ زیگ سسٹمز سے اپنے بھٹے چلا تے ہیں اور ڈیزل کی بچت کرتے ہیں ان بھٹوں سے سیاہ دھواں خارج ہونے والا اس بات کا متقاضی ہے کہ یہ بغیر ایس او پیز چل رہے ہیں دوسرا محکمہ کے دست شفقت کا بھی نتیجہ ہے جو کہ بھٹہ مالکان بغیر ایس او پیز چلا کر اسموگ پیدا کرنے کا سبب بن رہے ہیں اسموگ کا سدباب کے لئے حکومتی احکامات کو سبوتاژ کیا جارہا ہے بڑی بڑی میٹنگوں کو بے مقصد بنایا جارہا ہے چند ایک بھٹوں پر کاروائیاں اسموگ میں رکاوٹ ڈالنے کا حل نہیں ہے اس کے علاوہ گنجان علاقوں میں کوئلہ بنانے والی اور مٹی کے برتن بنانے والی بھٹیاں کافی تعداد میں پائی جاتی ہیں جو کہ انسپکٹر ماحولیات سے ڈھکی چھپی نہ ہیں وہ جان بوجھ کر نظرانداز کئے ہوئے ہیں اسسٹنٹ کمشنر اس کا نوٹس لے کر بھٹہ مالکان کے خلاف کارروائی کریں۔