اسسٹنٹ کمشنر آفس میں عارضی پابندی نے چپڑاسی کو کروڑ پتی بنا دیا۔ بغیر اجازت دبئی جانے والے نائب قاصد کو تنخواہوں کی ادائیگی کا انکشاف۔

 اسسٹنٹ کمشنر آفس میں عارضی پابندی نے چپڑاسی کو کروڑ پتی بنا دیا۔ بغیر اجازت دبئی جانے والے نائب قاصد کو تنخواہوں کی ادائیگی کا انکشاف۔ ایجوکیشن اتھارٹی کے ملازم کا سرکاری خزانے کو چونا۔ قانون کے مطابق کاروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ سی ای او ایجوکیشن بہاولنگر۔

بہاولنگر ( سیف الرحمن سے) اسسٹنٹ کمشنر آفس میں عارضی پابندی نے چپڑاسی کو کروڑ پتی بنا دیا۔ بغیر اجازت دبئی جانے والے نائب قاصد کو تنخواہوں کی ادائیگی کا انکشاف۔ ایجوکیشن اتھارٹی کے ملازم کا سرکاری خزانے کو چونا۔ قانون کے مطابق کاروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ سی ای او ایجوکیشن بہاولنگر۔  تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ ہائی سکول ڈھانی منی رام کا درجہ چہارم کا ملازم حافظ محمد مبشر فروری 2022 سے بذریعہ لیٹر نمبری

AC/PA/375-79 Dated 07 Feb- 2022

  اسسٹنٹ کمشنر آفس بہاولنگر میں پابند ہے

 جبکہ اسسٹنٹ کمشنر آفس میں اپنے تعلقات کی بنا پر وہ وہاں ڈیوٹی کرنے کی بجائے دبئی جا چکا ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر آفس بہاولنگر میں تعینات ملازم احمد نامی کے ساتھ ملی بھگت کی وجہ سے حاضری لگائے بغیر ہی مبشر نائب قاصد نے تنخواہوں کی وصولی جاری رکھی۔

حافظ محمد مبشر کو گورنمنٹ گرلز ماڈل ہائی سکول میں تعیناتی کے دوران ہیڈ مسٹریس نے ٹرمینیٹ کر دیا تھا۔ مگر اپنے اثر و رسوخ اور مال کی چمک سے ملازم مذکور دوبارہ نوکری پر بحال ہو گیا۔

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ محکمہ تعلیم کے ملازم درجہ چہارم حافظ محمد مبشر نے شہر کی مہنگی ترین ہاؤسنگ سکیم "نیو سٹی بہاولنگر" میں دو پلاٹس ،   ایک دس مرلے کا جبکہ ایک سات مرلے کا اپنی والدہ کے نام پر خریدے ہیں۔ ملازم مذکورہ کے پاس ایک عدد گاڑی کلٹس بھی ہے

 جبکہ دوسری گاڑی یارس چند ماہ پہلے اس نے بیچ دی ہے۔ 

سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے نائب قاصد محمد مبشر نے اسی ماہ یعنی دسمبر 2022 کی پہلی تاریخ  کو جو تنخواہ وصول کی ہے وہ 30٫228 روپے ہے۔ 


اتنی تنخواہ کے ساتھ گھر کا کچن چلانا مشکل ہے مگر ملازم درجہ چہارم محمد مبشر نے کروڑوں کی جائیداد بنا لی ہے۔

اسسٹنٹ کمشنر بہاولنگر نے بذریعہ لیٹر نمبری 

AC/PA/2086 Dated 14 December 2022

اسکی غیر حاضری رپورٹ سی ای او ایجوکیشن بہاولنگر کو بھیجی ہے۔


 

یہاں پر یہ امر قابل ذکر ہے کہ سیکرٹری سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور  ڈی پی آئی سکولز کی جانب سے متعدد بار تحریری حکم نامہ جاری کیا گیا ہے کہ ملازمین/ ٹیچرز کی عارضی پابندی کو ختم کر کے ان کو انکی اصل مقام تعیناتی پر بھیجا جائے مگر ان لیٹرز پر عمل صرف ان ملازمین کی حد تک ہوتا ہے جن کی سفارش نہیں ہوتی یا جو رشوت نہیں دے سکتے۔

اس وقت بھی محکمہ تعلیم کے مختلف دفاتر میں عارضی پابندی کے تحت ملازمین/ کلرکس ڈیوٹی کر رہے ہیں۔ اسکے علاوہ جعلی/ بوگس آرڈرز کے الزامات کی زد میں آنے والے ملازمین بھی بلا خوف و خطر ڈیوٹی کر رہے ہیں اور شکایات کے باوجود ان بااثر ملازمین کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جا رہی۔ آصف گولڈن نامی کلرک عرصہ دراز سے عارضی پابندی کے تحت اپنی جائے تعیناتی کی بجائے ڈی ای او ایجوکیشن سیکنڈری بہاولنگر کے دفتر میں ڈیوٹی کر رہا ہے۔

ماضی میں سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں ایسی بہت سی مثالیں موجود ہیں کہ افسران کے ساتھ ملی بھگت کر کے ملازمین/اساتذہ کئی سال تک بیرون ملک ملازمت/ کام کرتے رہے اور پھر واپس آ کر نوکری پر بحال ہونے کے ساتھ ساتھ بیرون ملک مقیم رہنے کے دورانیہ کی تنخواہیں بھی وصول کر لیں۔

عوامی ، سیاسی و سماجی حلقوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب ، چیف سیکرٹری پنجاب ، وزیر تعلیم پنجاب ، سیکرٹری سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب ، ایڈیشنل سیکرٹری سکول ایجوکیشن ساؤتھ پنجاب ، کمشنر بہاولپور اور ڈپٹی کمشنر بہاولنگر سے مطالبہ کیا ہے ملازم درجہ چہارم محمد مبشر کے بیرون ملک قیام کے دوران اسکی جعلی حاضریاں لگانے اور بیرون ملک جانے کے باوجود اسکی تنخواہ جاری رکھنے میں ملوث افسران و ملازمین کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے اور ملازم مذکور کے اثاثہ جات کی چھان بین کی جائے۔ آمدن سے زائد اثاثہ جات ضبط کرنے کے لیے کاروائی کا آغاز کیا جائے۔ اور بغیر محکمانہ اجازت کے بیرون ملک جانے پر ملازم درجہ چہارم محمد مبشر کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔

حافظ محمد مبشر نائب قاصد گورنمنٹ ہائی سکول ڈھانی منی رام سے موقف جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ وہ دبئی میں نہیں ہیں بلکہ لاہور میں زیر علاج ہیں اور محکمہ سے باقاعدہ 90 دن کی چھٹی پر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ لاہور میں انمول ہسپتال میں برین ٹیومر کا بذریعہ لیزر علاج کروا رہے ہیں۔ 

انہوں نے مزید بتایا کہ 90 دن کی چھٹی کا انہوں نے کنوینس الاؤنس بذریعہ چالان فارم بینک میں جمع کروایا ہے۔ انہوں نے اپنی چھٹی کی درخواست بھی بذریعہ واٹس ایپ شیئر کی۔

 

 انہوں نے مزید بتایا کہ ان کی والدہ کے نام کسی بھی جگہ کوئی پلاٹ نہیں ہے اور نا ہی انکے نام پر کوئی گاڑی یا پراپرٹی ہے۔

چھٹی کے لیے دی گئی درخواست 

17-10-2022 سے

14-01-2023 تک دی گئی ہے جبکہ چالان فارم اسکی غیر حاضری رپورٹ ہونے کے 5 دن بعد یعنی 19 دسمبر کو جمع کروایا گیا ہے۔ 

بااثر نائب قاصد کی طاقت کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ وہ دبئی میں بیٹھا ہے اور پاکستان میں اسکی چھٹی کی منظوری کا پراسس ہو رہا ہے۔

موقف جاننے کے لیے اسسٹنٹ کمشنر بہاولنگر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ملازم مذکور کی غیر حاضری رپورٹ اسکی متعلقہ اتھارٹی کو بھیج دی گئی ہے اب اس پر مزید کاروائی متعلقہ اتھارٹی نے کرنی ہے۔

ایجوکیشن اتھارٹی بہاولنگر کے سی ای او حافظ محمد عثمان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ نائب قاصد مبشر کی غیر حاضری رپورٹ ملتے ہی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سیکنڈری نے ہیڈ ماسٹر گورنمنٹ ہائی سکول ڈھانی منی رام کو نائب قاصد کی فوری طور پر تنخواہ بند کرنے اور اس کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی کا حکم دے دیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ قانون کے مطابق کاروائی کی جا رہی ہے۔