صوبائی اسمبلی تحلیل ہونے کے باوجود "اعزازی ٹھگ" لوٹ مار میں مصروف

 صوبائی اسمبلی تحلیل ہونے کے باوجود "اعزازی ٹھگ" لوٹ مار میں مصروف۔ ڈپٹی کمشنر آفس میں شکایات سیل کے مختص کیا گیا کمرہ خالی نا کروایا جا سکا۔ پرانی تاریخوں میں نوٹیفکیشن بیچے جانے کا بھی انکشاف۔

بہاولنگر (سیف الرحمن سے) صوبائی اسمبلی تحلیل ہونے کے باوجود "اعزازی ٹھگ" لوٹ مار میں مصروف۔ ڈپٹی کمشنر آفس میں شکایات سیل کے مختص کیا گیا کمرہ خالی نا کروایا جا سکا۔ پرانی تاریخوں میں نوٹیفکیشن بیچے جانے کا بھی انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق سابقہ حکمران جماعت کی جانب سے اعزازی عہدوں پر فائز کیے گئے ان پڑھ ٹھگ ابھی تک نا صرف لوٹ مار جاری رکھے ہوئے ہیں بلکہ سرکاری دفاتر کا استعمال بھی دھڑلے سے کر رہے ہیں۔ پرانی تاریخوں میں یونین کونسلز، میونسپل کمیٹیوں حتیٰ کہ ضلع کونسل کے چیئرمین کے نوٹیفکیشن بیچے جا رہے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر آفس بہاولنگر میں شکایات سیل کے لیے مختص کمرہ بھی تاحال خالی نہیں کروایا جا سکا۔ ڈپٹی کمشنر بہاولنگر اور متعلقہ اداروں کی چشم پوشی شکوک وشبہات پیدا کر رہی ہے کہ ٹھگوں کو سرکاری سرپرستی حاصل ہے۔ گزشتہ دو ہفتوں سے ضلع بہاولنگر میں بلدیاتی اداروں کے چیئرمین کے علاوہ درجنوں ایسے عہدے پیدا کیے گئے کہ ٹھگ پارٹی کی صلاحیتوں کی داد دینی پڑتی  ہے۔ وزیراعلی پنجاب کے سیکرٹریٹ کے جعلی  نوٹیفیکیشن جاری کرنے کی  فیکٹریاں چلتی رہیں۔




 مگر انتظامیہ نے نا تب کوئی ایکشن لیا اور نا اب ایکشن لیا جا رہا ہے۔ عوامی ، سیاسی و سماجی حلقوں نے ایف آئی اے ، نیب، اینٹی کرپشن سمیت تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعلی پنجاب کے سیکرٹریٹ کو بے توقیر کرنے، جعلی نوٹیفیکیشن بیچنے والے ٹھگوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔