"مچھر مار" سی ای او ہیلتھ کا "کارندہ خاص" بن بیٹھا۔ اپنے ہی دستخط کے ساتھ خود کو سکیل نمبر 14 میں پروموٹ کیا۔

 "مچھر مار" سی ای او ہیلتھ کا "کارندہ خاص" بن بیٹھا۔ بغیر کسی ڈپلومہ کے خود کو پیرامیڈیکس میں شامل کر کے دھوکہ دہی سے سکیل نمبر 5 سے سکیل نمبر 9 حاصل کیا۔ اپنے ہی دستخط کے ساتھ خود کو سکیل نمبر 16 میں پروموٹ کیا۔ جعل سازی پکڑی جانے پر خود ہی اپنا سکیل 14  کر لیا۔

بہاولنگر (سیف الرحمن سے) "مچھر مار" سی ای او ہیلتھ کا "کارندہ خاص" بن بیٹھا۔ بغیر کسی ڈپلومہ کے خود کو پیرامیڈیکس میں شامل کر کے دھوکہ دہی سے سکیل نمبر 5 سے سکیل نمبر 9 حاصل کیا۔ اپنے ہی دستخط کے ساتھ خود کو سکیل نمبر 16 میں پروموٹ کیا۔ جعل سازی پکڑی جانے پر خود ہی اپنا سکیل 14  کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی بہاولنگر میں کرپشن ، لوٹ مار اور جعل سازی عروج پر ہے۔ جعلی اسناد، جعلی ڈگریوں اور جعلی کاغذات کے ذریعے ملازمت اور ترقی حاصل کرنے کے انکشافات سامنے آ رہے ہیں۔ محکمہ صحت میں مچھر مار ( Insect Collector) سکیل نمبر 5 پر بھرتی ہونے والا ملازم خود کو بغیر کسی ڈپلومہ کے پیرامیڈیکس میں شامل کر کے سکیل نمبر 9 حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ بعد ازاں مچھر مار اہلکار اپنے ہی دستخط کے ساتھ سکیل نمبر 16 میں ترقی پانے میں کامیاب ہو گیا۔ مگر دھوکہ دہی پکڑے جانے پر سکیل نمبر 14 میں ترقی لی۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ موصوف نے بطور سپرنٹینڈنٹ اپنی ترقی کی فائل پرخود ہی  دستخط کیے جو کہ ریکارڈ کا حصہ ہے۔ موصوف اہلکار نے سکیل نمبر 9 سے سکیل نمبر 14 میں ترقی کے ساتھ لاکھوں روپے بقایا جات کی مد میں بھی وصول کیے۔ تحقیق کرنے پر معلوم ہوا ہے کہ موصوف مچھر مار اہلکار عرصہ دراز سے فیلڈ کی ڈیوٹی کرنے کی بجائے دفتری ڈیوٹی پر مامور ہے۔ موصوف کی پیشہ ورانہ قابلیت افسران کے ساتھ ملی بھگت کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔ موقف جاننے کے لیے ڈپٹی کمشنر بہاولنگر،  سی ای او ہیلتھ اتھارٹی بہاولنگر اور انسیکٹ کولیکٹر سے رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔