ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں بدانتظامی عروج پر۔ بجٹ اینڈ اکاونٹس آفیسر کو خامیوں کی نشاندہی پر عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ نئے بجٹ اینڈ فنانس آفیسر نے چارج لینے سے انکار کر دیا۔

 ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں بدانتظامی عروج پر۔ بجٹ اینڈ اکاونٹس آفیسر کی جانب سے تحریری طور پر خامیوں کی نشاندہی پر ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال بہاولنگر نے بجٹ اینڈ فنانس آفیسر کو عہدے سے ہٹا دیا۔ نئے بجٹ اینڈ فنانس آفیسر نے چارج لینے سے انکار کر دیا۔ بجٹ اینڈ فنانس آفیسر ہسپتال میں کام کے لیے نہیں بلکہ ڈاکٹر عثمان اسلم کے کہنے پر ہسپتال کا چلتا نظام خراب کرنے آیا تھا۔ ایم ایس

بہاولنگر ( سیف الرحمن سے) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں بدانتظامی عروج پر۔ بجٹ اینڈ اکاونٹس آفیسر کی جانب سے تحریری طور پر خامیوں کی نشاندہی پر ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال بہاولنگر نے بجٹ اینڈ فنانس آفیسر کو عہدے سے ہٹا دیا۔ نئے بجٹ اینڈ فنانس آفیسر نے چارج لینے سے انکار کر دیا۔ بجٹ اینڈ فنانس آفیسر ہسپتال میں کام کے لیے نہیں بلکہ ڈاکٹر عثمان اسلم کے کہنے پر ہسپتال کا چلتا نظام خراب کرنے آیا تھا۔ ایم ایس۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر میں بدانتظامی اور بدعنوانی عروج پر پہنچ چکی ہے۔ ضلع کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال میں مریضوں کو بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں جبکہ مافیا لاکھوں روپے کے بلز پاس کروانے میں مصروف ہے۔ ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسر کی جانب سے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر کے 20 لاکھ روپے مالیت کے مشکوک بلز پکڑے جانے کے بعد کوئی بھی سنجیدہ اور زمہ دار اہلکار موجودہ ایم ایس کے ساتھ بجٹ اینڈ فنانس آفیسر کے طور پر کام کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر کے بجٹ اینڈ فنانس آفیسر نے سی ای او ہیلتھ اتھارٹی بہاولنگر کو خط لکھ کر ہسپتال کے بجٹ اینڈ فنانس ڈیپارٹمنٹ میں موجود خامیوں اور ضروری ریکارڈ و رجسٹرز کی عدم موجودگی کی نشان دہی کی تو ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال بہاولنگر نے بجٹ اینڈ فنانس آفیسر کو عہدے سے ہٹا کر نئے بجٹ اینڈ فنانس آفیسر کا تقرر کر دیا۔ مگر ہسپتال کے بجٹ اینڈ فنانس ڈیپارٹمنٹ میں لوٹ مار کو مدنظر رکھتے ہوئے نئے بجٹ اینڈ فنانس آفیسر نے چارج سنبھالنے سے انکار کر دیا۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایم ایس نئے بجٹ اینڈ فنانس آفیسر کے چارج سنبھالنے سے انکار پر سخت نالاں ہیں اور نئے بجٹ اینڈ فنانس آفیسر کو لیٹر لکھ کر وضاحت مانگ لی ہے۔ ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال بہاولنگر نے اپنے بھائی کے لیے ڈائیلسز یونٹ میں ایک ڈائیلسز مشین مختص کر رکھی ہے اس کے علاوہ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ایم ایس نے ایک سیکیورٹی گارڈ بھی اپنے بھائی کے ساتھ تعینات کر رکھا ہے۔ مؤقف جاننے کے لیے ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال بہاولنگر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ *ضیاء (بجٹ اینڈ فنانس آفیسر) مجھ سے پہلے یہاں تعینات ہوا تھا اسے ڈاکٹر عثمان نے لگوایا تھا۔ 3 ماہ کے دوران صرف 10 دن ڈیوٹی پر آیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر خامیاں تھیں تو ضیاء نے 3 ماہ کے دوران مجھے کیوں نہیں بتایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ بجٹ اینڈ فنانس آفیسر کا کام کرنے نہیں آیا تھا بلکہ ڈاکٹر عثمان کے کہنے پر ہسپتال کا چلتا نظام روکنے آیا تھا جب دیکھا کہ کام نہیں بنا تو اپنی شکایت کا لیٹر خود ہی نکال دیا۔* 

ڈاکٹر عثمان اسلم سے ان پر لگائے گئے الزامات کی بابت موقف جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ میرا ہسپتال کے انتظامی امور سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ نا ہی میرے پاس کوئی انتظامی پوسٹ ہے۔ یہ الزام انتہائی غلط ہے۔

سابق بجٹ اینڈ فنانس آفیسر ضیاء الرحمن سے موقف جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے  کہا کہ وہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہیں۔ انہوں ہسپتال کے نظام میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ جنوری کے شروع میں ہسپتال میں آئے تھے اور ایم ایس صاحب کو بتایا تھا کہ ریکارڈ نہیں ہے تو ایم ایس صاحب نے کہا تھا کہ آپ پچھلے ریکارڈ کی ہینڈنگ اوور/ ٹیکنگ اوور نا کریں۔ اب سے بعد کے معاملات کو دیکھیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جو بلز میں نے کیے ہیں ان کا ریکارڈ موجود ہے۔ میری پشت پناہی کے حوالے سے لگایا گیا الزام مکمل طور پر بے بنیاد ہے۔

عوامی، سیاسی و سماجی حلقوں نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بہاولنگر میں بدانتظامی و لوٹ مار روکنے کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب ، وزیر صحت پنجاب ، سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب، ڈپٹی کمشنر بہاولنگر اور سی ای او ہیلتھ اتھارٹی بہاولنگر سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔