کرپشن مافیا کی پھرتیاں۔ مردم شماری عملے کو گاڑیاں دینے کی بجائے ایک گاڑی کے ساتھ کئی سپروائزرز کی تصاویر بنا کر خانہ پری کا ڈرامہ

 کرپشن مافیا کی پھرتیاں۔ مردم شماری عملے کو گاڑیاں دینے کی بجائے افسران کو گولی کرانے کی کوشش۔ ایک گاڑی کے ساتھ کئی سپروائزرز کی تصاویر بنا کر خانہ پری کا ڈرامہ۔ افسران کی چشم پوشی جاری۔

بہاولنگر ( سیف الرحمن سے) کرپشن مافیا کی پھرتیاں۔ مردم شماری عملے کو گاڑیاں دینے کی بجائے افسران کو گولی کرانے کی کوشش۔ ایک گاڑی کے ساتھ کئی سپروائزرز کی تصاویر بنا کر خانہ پری کا ڈرامہ۔ افسران کی چشم پوشی جاری۔ تفصیلات کے مطابق مردم شماری جیسے حساس ترین معاملے میں بھی کرپشن مافیا مال بنانے میں مصروف ہے۔ ملک بھر کی طرح بہاولنگر میں جاری ڈیجیٹل مردم و خانہ شماری کے لیے سپروائزرز کو گاڑیاں فراہم کرنے کے لیے فی گاڑی 6000 روپے روزانہ کے ریٹ پر ٹھیکہ دیا گیا۔ مگر محکمہ شماریات کے اہلکار حمیداللہ کی ملی بھگت سے ٹھیکدار نے سپروائزرز کو ٹرانسپورٹ دینے کی بجائے کچھ سپروائزرز کو روزانہ ایک ہزار سے لیکر 15 سو روپے روزانہ دینے شروع کر دئیے۔ مردم شماری کے پہلے دو روز یہ پیسے دئیے گئے اس کے بعد یہ پیسے بھی دینے بند کر دئیے گئے۔ سپروائزرز اپنی موٹر سائیکلوں پر ڈیوٹی دے رہے ہیں۔ میڈیا پر خبریں نشر/ شائع ہونے کے بعد ڈپٹی کمشنر بہاولنگر نے معاملے کی انکوائری کے لئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی۔ ڈپٹی کمشنر بہاولنگر نے ہدایات جاری کیں کہ روزانہ ہر سپروائزر گاڑی اور ڈرائیور کے ساتھ تصویر گروپ میں شیئر کرے اور سپروائزر روزانہ تصدیقی سرٹیفیکیٹ دے کہ اسے گاڑی ملی ہے۔ اس مسلے کا حل محکمہ شماریات کے اہلکار حمیداللہ نے یہ نکالا کہ چند گاڑیاں منگوا کر سپروائزرز کی تصاویر بنوائیں۔ کرپشن مافیا کی دیدہ دلیری کا یہ عالم ہے کہ ایک ہی گاڑی کے ساتھ کئی سپروائزرز کی تصاویر بنا کر کاغذی کاروائی پوری کر دی۔ اس بابت موقف جاننے کے لیے اسسٹنٹ کمشنر بہاولنگر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ اس معاملے کو ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل دیکھ رہے ہیں اور جس شخص کے کردار کی بات کی گئی ہے وہ میرے ماتحت نہیں ہے اس لیے میں اس ایشو پر رائے نہیں دے سکتی۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل بہاولنگر اور ڈپٹی کمشنر بہاولنگر سے مؤقف جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔