ڈیجیٹل مردم شماری کے دوران فرضی اندراج یا پھر محکمہ بہبودِ آبادی کامیاب؟؟ بہاولنگر کی آبادی کم ہو گئی

 ڈیجیٹل مردم شماری کے دوران فرضی اندراج یا پھر محکمہ بہبودِ آبادی کامیاب؟؟ بہاولنگر کی آبادی کم ہو گئی. کم آبادی والے بلاکس کے سٹاف کو ہنگامی بنیادوں پر اسسٹنٹ کمشنر آفس میں طلب کر لیا گیا۔ آبادی بڑھانے کی کوشش جاری۔ اسسٹنٹ کمشنر مؤقف دینے سے انکاری۔ اے سی آفس میں میڈیا کے داخلہ پر پابندی

بہاولنگر (سیف الرحمن سے ) ڈیجیٹل مردم شماری کے دوران بہاولنگر کی آبادی کم ہو گئی. کم آبادی والے بلاکس کے سٹاف کو ہنگامی بنیادوں پر اسسٹنٹ کمشنر آفس میں طلب کر لیا گیا۔ آبادی بڑھانے کی کوشش جاری۔ اسسٹنٹ کمشنر مؤقف دینے سے انکاری۔ اے سی آفس میں میڈیا کے داخلہ پر پابندی۔ تفصیلات کے مطابق  ڈیجیٹل مردم شماری کے دوران سٹاف کو ٹرانسپورٹ دینے کی بجائے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ٹرانسپورٹ کا بجٹ ہضم کرنے کی وجہ سے سپروائزرز نے گھر بیٹھ کر فرضی اندراج کیے جس کے نتیجے میں ضلع بہاولنگر کی آبادی سابقہ مردم شماری کے مقابلہ میں کم ہو گئی ہے۔  ضلع بہاولنگر کے 240 بلاکس کے ڈیٹا کے مطابق ابادی کے افراد سابقہ مردم شماری کے مقابلے میں 146242 افراد کم ہو گئے ہیں۔ یہ باتیں اسسٹنٹ کمشنر بہاولنگر میں آئے ہوئے  ایک سپروائزر نے نام ظاہر نا کرنے کی شرط پر بتائیں۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ شماریات کے عملے اور افسران نے مردم شماری کو زندگی کی آخری مردم شماری سمجھ کر آبادی گننے کی بجائے ٹرانسپورٹ کا بجٹ ہڑپ کرنے پر توجہ مرکوز رکھی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مردم شماری کے دوران لوگوں کے موبائل فون نمبر بھی درج کیے جا رہے ہیں، محکمہ شماریات اسلام آباد سے مختلف لوگوں کو فون کر کے ان کے کوائف کی تفصیل پوچھی گئی تو مردم شماری سٹاف کی جانب سے اپلوڈ کیے گئے ڈیٹا اور حقیقی ڈیٹا میں فرق سامنے آیا۔ جس پر مزید تحقیقات کی گئیں تو پتا چلا کہ ضلع بہاولنگر کے 240 بلاکس کی آبادی سابقہ مردم شماری کے مقابلے میں تقریباً ڈیڑھ لاکھ کم ہے۔ جن بلاکس میں آبادی کم درج کی گئی ہے ان کے سپروائزرز اور شمارکنندگان کو متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر آفس میں بلا کر اعدادوشمار ٹھیک کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

اسسٹنٹ کمشنر آفس میں آئے ہوئے سپروائزر نے مزید  بتایا کہ انتظامی افسران نے سپروائززر کو ٹرانسپورٹ فراہم نہیں کی بلکہ فرضی گاڑیوں کی فراہمی ظاہر کر کے بجٹ کھا لیا ہے۔ جو اعداد و شمار میں فرق آ رہا ہے وہ فیلڈ میں جائے بغیر دفتر میں بیٹھ کر پورا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر بہاولنگر آمنہ احسان سے موقف جاننے کے لیے انہیں واٹس ایپ میسج کیا گیا مگر انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ یہاں پر یہ بات قابل ذکر ہے کہ مردم شماری کے دوران اسسٹنٹ کمشنر بہاولنگر نے اپنے دفتر میں میڈیا نمائندگان کے مائیک اور کیمرہ فون لانے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ معروف قانون دان و امیدوار صوبائی اسمبلی حلقہ 238 سہیل خان  نے آبادی کم کرنے کی کوشش کو ضلع بہاولنگر کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح ہمارے حصے کے وسائل پر ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ فرضی اندراج کے ذریعے کی گئی مردم شماری کو قوم قبول نہیں کرے گی۔ انہوں نے وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کیا کہ فوج کی نگرانی میں مردم شماری کروائی جائے۔